صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق کالاش وادی کے ہوٹلوں کواپنے فضلات،واش روم کاپانی اورکچرے ٹھکانے لگانے کے لئےپابند بنایا جائے،مجیب الرحمن

چترال(محکم الدین)ناظم ویلج کونسل ایون ون مجیب الرحمن اورتمام کونسلرزنے سینئروزیربرائے سیاحت وثقافت وامورنوجوانان عاطف خان اوروزیربلدیات شہرام خان تراکئی کی زیرصدارت سیاحتی مقامات میں دریاؤں اورچشموں اورنالوں کے پانی کومحفوظ بنانے اوران مقامات پرسوریج کے پانی،گندگی وکچرے پھیلانے والے ہوٹلز مالکان کے خلاف کارروائی کرنے کے فیصلے کاخیرمقدم کیاہے۔جوگذشتہ روزپشاورمیں ہوا۔انہوں نے کہاکہ تمام سیکرٹیز،ڈپٹی کمشنرز،اسسٹنٹ ڈائریکٹرزلوکل گورنمنٹ اورٹی ایم اوزکی موجودگی میں یہ فیصلہ بھی انتہائی خوش آئندہے کہ دریاکنارے ہوٹلزودیگرعمارات تعمیرکرکے دریاکے بہاؤکی راہ میں رکاٹ پیداکرنے والے تجاوزات کے خلاف کارروائی کرنے اورہوٹل سیل کرنے کے احکامات دیے گئے۔ناظم مجیب الرحمن نے کہاکہ جس صورت حال سے چترال کے خوبصورت سیاحتی مقامات ایون اوربمبوریت کے لوگ دوچارہیں وہ بعینہہ یہی خاکہ پیش کرتاہے۔وادی کے زیادہ ترہوٹلزکے واش رومزاورسوریچ کے پانی،ٹھوس کچرے اورگندگی کونالہ ایون کے صاف شفاف پانی میں ڈالاجاتاہے.اور قدرت کے اس انمول عطیے کی ناقدری کی جاتی ہے. جبکہ اسی پانی کوقصبہ ایون کی پندرہ ہزارآبادی کے لئے واٹرٹینک بناکرپائپ لائن کے ذریعے پینے کیلئے لایاگیاہے۔اورعوام ایون یہ پانی پینے پرمجبورہیں۔اس آلودہ پانی کےاستعمال سے کئی افراد مختلف بیماریوں کاشکارہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہوٹلوں کے پاس ہزاروں سیاحوں کے فضلات اورکچروں کوٹھکانے لگانے کاکوئی انتظام نہیں اورنہ اب تک ضلعی انتظامیہ،محکمہ ہیلتھ کے ذمہ دارآفیسرزنے اس حوالے سے کوئی اقدام اٹھایاہے جس کی وجہ سے پانی کی گندگی میں مسلسل اضافہ ہورہاہے۔انہوں نے کہاکہ ویلج کونسل ایون ون نے اس حوالے سے متفقہ قرارداد کے ذریعے ڈپٹی کمشنر چترال اورڈی ایچ اوچترال سے فوری ایکشن لینے کامطالبہ کیاہے اوران سے اپیل کی ہے کہ صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق ہوٹلوں کواپنے فضلات،واش روم کاپانی اورکچرے ٹھکانے لگانے کے لئے مستقل بنیادوں پراقدامات کرنے کاپابند بنایا جائے. اور ویزٹ کرکے خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔انہوں نے وادی بمبوریت اوررمبورمیں ماحولیاتی آلودگی کے حوالے سے آگاہی پھیلانے کی ضرورت پربھی زوردیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔