شندورپولو فیسٹول کے پہلے میچ میں غذرٹیم نے لاسپورٹیم کو 7کے مقابلے میں 8 گولوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی

شندور ( محکم الدین ) شندور پولو فیسٹول کے پہلے میچ میں غذر ٹیم نے لاسپور ٹیم کو 7 کے مقابلے میں 8 گولوں سے شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کر لی .اس میچ کے مہمان خصوصی وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان تھے .اس موقع پر منسٹر کھیل وثقافت عاطف خان اور منسٹر انفارمیشن شوکت یوسف زئی, گلگت بلتستان اور خیبر پختونخوا صوبے کے ممبران اسمبلی ,آفیشلز موجود تھے .وزیر اعلی نے لاسپور چترال اورغذر گلگت ٹیمیوں کے مابین مقابلے کے میچ کا افتتاح گیند پھینک کر کیا .دونوں ٹیموں نے حسب روایت شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا . اور سنسی خیز مقابلہ کرتےہوئے چترال کوپہلے ہاف میں ایک گول کی برتری حاصل رہی.اور غذر کے پانچ کے مقابلے میں چترال کا سکور چھ ٹھہرا تاہم دوسرے ہاف میں غذر کا پلہ بھاری رہا .اور انہوں نے نہ صرف چترال کا اضافی گول برابر کردیا .بلکہ ایک اور اضافی گول کرکے ٹرافی اپنےنام کر لی .کھیل کے دوران پیراگلائڈنگ کا مظاہرہ کیا گیا.جبکہ گلگت چترال کے روایتی ڈھول اور شہنائی کے ساز نے میچ کو گرمانے اور تماشائیوں کےجذبات ابھارنے میں اہم کردارادا کیا. پولو میچ کے اختتام پر وزیر اعلی نے کھلاڑیوں میں ٹرافی اور نقد انعامات تقسیم کی.شندور فیسٹول کا پہلا میچ جو ہمیشہ غذر اور لاسپور کے مابین کھیلا جاتا ہے .نہایت ہی دلچسپ ہوتا ہے گذشتہ چند سالوں سے لاسپور مسلسل یہ میچ جیت رہی تھی .لیکن اس سال غذرنے اپنےحریف لاسپور کو کئی عرصے بعد شکست دے دی ہے .درین اثنا وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان ,منسٹر ٹورزم عاطف خان اور منسٹر انفارمیشن شوکت یوسفزئی کے ہمراہ بذریعہ ہیلی کاپٹر شندور پہنچے تو انہیں گارڈ آف آرنر پیش کیا گیا .اس موقع پروزیر اعلی اور دیگر وزرا کو چترالی تحفے بھی پیش کئے گئے. شندور فیسٹول دنیا کےبلند ترین پولوگراونڈ ماہوران پاڑ میں خوبصورت جھیل کنارے ہر سال سات سے نو جولائی کو منعقد کیا جاتا ہے .امسال اس فیسٹول میں سیاحوں اور تماشائیوں کی تعداد غیر معمولی طور پر زیادہ ہے اور گلگت بلتستان و چترال کے تمام ہوٹلز اور کیمپنگ سائٹس سیاحوں سے بھر گئے ہیں .تاہم بہت سارے سیاحوں کو علاقے کے بارےمیں لاعلمی اور حکومتی ناقص انتظامات کی وجہ سے شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے .کیونکہ حکومت فروغ سیاحت کی بات تو کرتا ہے .لیکن سیاحوں کو سہولت دینے کیلئے روڈز کی حالت بہتر بنانے پر توجہ نہیں دیتی .اس لئے سیاح اور مقامی لوگ دونوں کو مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے .

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔