مختلف پبلک ورکس کے محکمہ جات میں سالانہ مرمت اوربحالی کے کاموں کے ٹھیکہ جات میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جائے۔پی پی پی رہنماگان

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پی پی پی چترال ٹاؤن کے صدر فتح الرحمن لال اور سیکرٹری جنرل فخر عالم مختلف پبلک ورکس کے محکمہ جات میں سالانہ مرمت اور بحالی کے کاموں کے ٹھیکہ جات کو 60فیصد سے بھی ذیادہ بیلو (below)کے ریٹ پر لینا ناقابل فہم بات ہے جوکہ بذات خود کرپشن کی بدترین صورت کی نشاندہی کرتی ہے اور حکومت وقت کی پراسرار خاموشی مغنی خیز بات ہے۔ ایک مشترکہ اخباری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ 100روپے مالیت کے تعمیراتی کام کو صرف 40روپے میں انجام دینا اور ٹھیکہ دار کا منافع اور متعلقہ محکمے کی 10فیصد سے ذیادہ کمیشن کو بھی اسی 40روپے میں ایڈجسٹ کرنا کوئی جادوگری کا کرشمہ ہوسکتا ہے مگر عقل انسانی کی دسترس سے باہر اور عملی طور پر ناممکن ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس ریٹ پر ٹھیکہ دار کا کام لینا اور محکمے کے انجینئروں کا اسے منظور کرنا دونوں کے درمیاں مک مکا کا شاخسانہ ہے جس کا نقصان غریب عوام کو ہوتا ہے کیونکہ اس قلیل پیسے پر کام کا معیاراور مقدار کے مطابق سرانجام پانا دنیا کے ناممکن باتوں میں سے ایک ہے اور یہ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں لکھے جانے کے قابل ہے۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ کئی سالوں سے یہ پریکٹس جاری ہے اور ہر سال AM&Rاور بحالی کے کاموں کا 60فیصد سے بیلو کے ریٹ پر ٹینڈر ہونا ان محکمہ جات میں کرپشن ک وظاہر کرتی ہے۔ پی پی پی کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گزشتہ سالوں میں اس ریٹ پر انجام دیئے گئے کاموں کی خصوصی طور پر فزیکل ویریفیکیشن کی جائے اور معیار اور مقدار کے مطابق نہ ہونے پر ٹھیکہ دار اورانجینئر دونوں کے خلاف سخت کاروائی کرکے انہیں نشان عبرت بنائے جائیں۔ ا نہوں نے سی اینڈ ڈبلیو، ایریگیشن اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹریوں اور ڈائریکٹر انٹی کرپشن سے اپیل کی ہے کہ ان بے قاعدگیوں کی تحقیقات کی جائے بصورت دیگر پی پی پی کے جیالے کرپشن کی اس صورت حال پر خاموش نہیں بیٹھ سکتے اور وہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوں گے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔