پی آئی کی حکومت اپنے منشور پر عملدرآمد کرانے میں بُری طرح ناکام،ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور دوائیاں ناپید،شیرحسین

بونی(نمائندہ چترال ایکسپریس) سینئر رہنما پی پی پی اپر چترال۔سید شیر حسین نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ  پی ٹی آئی کی حکومت اپنے منشور پر عملدرآمد کرانے میں بُری طرح ناکام ہوگئی۔۔خان صاحب کا کہنا تھا کہ اقتدار میں آکر 90دنوں کے اندر ہسپتالوں میں بہتری لائینگے۔تمام بی ایچ یوز۔آر ایچ سیز۔ہیڈکواٹرز اور تحصیل ہسپتالوں میں عملے کی کمی کو پورا کیا جائیگا ہسپتالون کے اندر مریضوں کو ہر قسم کی طبی سہولیات میسر ہونگے وعیرہ وعیرہ۔۔ مگر بدقسمتی سے خان صاحب اور اسکی صوبائی حکومت اپنی ایک منشور کو بھی پوری کرنے میں کامیاب نہیں رہیے۔۔اُنہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں پیراسیٹامول کی گولیان تک ناپید ہوچکی ہیں تمام ہسپتالوں کےاندر گندگی کے ڈھیر پڑے ہیں ۔۔عملے کی انتہائی کمی ہے ۔۔۔ایکسریزودیگر ڈائیناسٹک آلات کا فقدان جس سے بیماریوں کی تشخیص ناممکن ہوچکی ہیے۔ حکومت عوام کو بہترین سہولت فراہم کرنے کے بجا ئے پیمرا کی طرف سے آرڈر لکھواکر چترال کے تمام ہسپتالوں کے باہر وارڈوں، پرائیویٹ رومز اور درختون تک یہ پوسٹر چسپان کیا ہوا ہیے اس پوسٹر میں واضح طور پر لکھا ہہے کہ انتظامی  معاملات کے بارے بولنا جرم ہیے ۔اور بولنے والے کو حوالات بھیجدیا جائیگا۔۔ ہم عوام الناس کو یہ اطلاع باہم پہنچاتے ہیں کہ اس اشتہار کی کوئی قانونی حیثیت نہیں پیمرا کونسا با اختیار ادارہ ہیے جو ہسپتالوں کیلے قانوں مرتب کریں اسکی اس غیر قانونی اشتہارات کو کورٹ میں چیلنج کیا جاسکتا ہیے ۔اُنہوں نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی پر پردہ ڈالنے کیلئے اوچھے ہتھکنڈے اورعوام پر دباو ڈالنے اور بلا وجہ بلیک میل کرنے کی کوشش کررہا ہے تاکہ پبلک خوفزدہ ہوکر اپنے حقوق کی بات نہ کریں۔۔ اُنہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ برائے نام ڈسٹرکٹ اپر چترال کے تمام چھوٹے بڑے ہسپتالوں میں اسٹاف کی کمی کو پورا کیا جائے ۔بونی ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹرز اور میل ڈاکٹرز کے علاوہ دانتوں اور انکھوں کا ڈاکٹر بھی بھیجا جائے اور ساتھ ساتھ اپنے منشور کو فالو کرتے غریب مریضوں کیلے ادویات کا بھی انتظام کیا جائے ۔۔۔۔۔ورنہ غریب عوام کی بد دعا ناقابل برداشت ہوگی۔۔۔پھر یہ نہ کہنا کہ ہمیں خبر نہ تھی۔۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔