موری پائین، برغوزی اور کوجو بالا کے باشندوں کا اے سی کے ساتھ مذاکرات، دو ستمبرکوحکومت کے خلاف ہونے والا احتجاج موخر

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پیر کے روزسے چترال بونی روڈ پر کوغذی گاؤں کے نزدیک وادی گولین کے گیٹ وے ماشیلیک کے مقام پر موری پائین، برغوزی اور کوجو بالا کے باشندے حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ شروع کرتے ہوئے چترال بونی روڈ کو ہرقسم کی ٹریفک کے لئے بلاک کرنے کا پروگرام موخر کردیا گیا ہے۔ زرائع کے مطابق ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن کی قیادت میں متاثرین نے اے سی چترال کے ساتھ مذاکرات کئے جس میں ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن نے چیرمین ڈیڈاک وزیر زادہ کو فون کے ذریعے صورت حال سے آگاہ کیا جس پر انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ بہت جلد ہی فنڈز ریلیز کردئیے جائیں گے جس پر متاثرہ گاؤں کے رہنماؤں نے احتجاجی پروگرام کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا۔ اجلاس میں ٹی ایم او قادر ناصر بھی موجود تھے۔ ان دیہات کے لئے ابنوشی اور ابپاشی کا پانی جولائی کو اس وقت بند ہوگئی ہے جب ان کے گاؤں کو پانی سپلائی کرنے والے سائفن پائپوں کو گولین گول میں آنے والا سیلاب بہالے گیا تھا۔تینوں متاثرہ دیہات کے عوام نے کئی ہفتوں پہلے حکومت کو 2ستمبر کا ڈیڈ لائن دے دیا تھا کہ مقررہ تاریخ کے بعد وہ سڑک پر احتجاجی دھرنا شروع کردیں گے جب تک پائپوں کی تنصیب کا کام شروع نہیں ہوتا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ تینوں دیہات کے متاثرین کے مطابق موری پائین گاؤں کے لئے 20فٹ لمبائی اور 8انچ قطر کے 130عدد، برغوزی کے لئے 110عدداور کوجو بالا کے لئے 100عدد پائپوں کی ضرورت ہے جن کی مجموعی لاگت تقریباً ایک کروڑ روپے کے لگ بھگ بتائی جاتی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔