انکاری والدین کی وجہ سے ایک اور بچی عمر بھر کے لئے معذور،پولیو کیسزمجموعی تعداد45ہوگئی

پشاور(چترال ایکسپریس)صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کا ایک اور کیس سامنے آگیا جس کے بعد سال رواں کے دوران صوبہ میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد45ہوگئی ہے بدھ کے روز ایمرجنسی آپریشن سنٹر خیبر پختونخوا کے ایک پریس ریلیز کے مطابق صوبہ خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت کے تحصیل سرائے نورنگ کی 5ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کے آثار پائے گئے تھے جس پر تصدیق کے لئے ان بچی کے فضلہ کے نمونے لیبارٹری تجزیہ کے لئے قومی ادارہ صحت اسلام آباد بھجوائے گئے جہاں تفصیلی تجزیہ کے بعد مرتب ہونے والی رپورٹ میں بچی میں پولیو کا شکار ہونے کی تصدیق ہوگئی یوں سال رواں میں ملک بھر میں پولیو کیسز مجموعی تعداد60جبکہ خیبر پختونخوا میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد45ہوگئی ہے جن میں پولیو سے متاثرہ بچوں کی سب سے زیادہ تعداد بنوں ڈویزن سے ہے صوبہ میں پولیو کے نئے کیس سامنے آنے پر آیمر جنسی آپریشن سنٹر کے کوآرڈینیٹر کیپٹن (ر) کامران احمد آفریدی کی صدارت میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے ای او سی کوآرڈینیٹر نے کہا کہ پولیو ویکسینشن کے بارے میں غلط فہمیوں اورہائی ٹرانسمشن سیزن کے باعث مختلف اضلاع میں پولیو کے یہ کیس سامنے آئے ہیں یہی وجہ ہے کہ ان اضلاع میں خصوصی پولیو مہمات کا انعقاد کیا گیاانہوں نے کہا کہ پولیو کا خاتمہ ایک قومی فریضہ ہے اورضرورت اس امر کی ہے کہ معاشرے کے تمام طبقات با لخصوص والدین پولیو مہمات میں شرپسند عناصر کے بہکاوے میں نہ آئیں پولیو ٹیموں سے تعاون کرکے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلواکر اپنے بچوں کو معذوری سے بچائیں کامران آفریدی نے کہا کہ موثر انسداد پولیو مہمات میں ہر بچے تک پہنچ کر اسے پولیو قطرے پلائے بغیر پولیو کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں اور اس ضمن میں کوئی کوتاہی اور غفلت برداشت نہیں کی جائے گی انہوں نے واضح کیا کہ پولیو ویکسین ہر لحاظ سے محفوظ ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔