چترال،دوردراز دیہات کے لوگوں کا گرین گوداموں میں گندم کی نایابی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا

چترال (محکم الدین) لوئر چترال کے دور دراز دیہات کے لوگوں نے محکمہ فوڈ کی غفلت کی وجہ سے گرین گوداموں میں گندم کی نایابی پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے۔ دور اُفتادہ علاقہ آرکاری، گبور، ارندو، دمیل، کریم آباد، ایون سے تعلق رکھنے والے عمائدین نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔ کہ گرین گوداموں میں گندم ختم ہو چکے ہیں۔ غریب لوگ بازار کے آٹے کی خریداری کے متحمل نہیں ہیں۔ اور سردیاں سر پر ہیں۔ لیکن حکومت اور محکمہ فوڈ کی طرف سے اس پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ آرکاری کمیونٹی کے چیرمین محمد رفیع نے کہا۔ کہ ابھی برفباری کیلئے چند دن رہ گئے ہیں۔ گرین گودام میں گندم کی ایک بوری بھی نہیں ہے۔ جبکہ مقامی لوگوں کی خوراک کا انحصار گرین گودام پر ہے۔ لیکن بار بار محکمہ فوڈ چترال سے درخواست کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہو رہی۔ یہی صورت حال دیگر گرین گوداموں کا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ بارشوں اور برفباری سے پہلے گرین گوداموں میں گندم کا اسٹاک انتہائی ضروری ہے۔ کیونکہ دور دراز کے ان دیہات کیلئے خراب سڑکوں پر سے بارش و برفباری کے دوران گندم کی ترسیل انتہائی مشکل ہو جائے گی۔ اس حوالے سے جب محکمہ فوڈ سے رابطہ کیا گیا۔ تو انہوں نے کہاکہ مذکورہ علاقوں کیلئے ضرورت کے مطابق گندم فراہم کرنے کے حوالے سے پروپوزل بھیج دی گئی ہے۔ لیکن گندم کی ترسیل ورک آرڈر ملنے پر ہو سکتی ہے۔ اور ہم نے درکار گندم کے سلسلے میں فوڈ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا کو آگاہ کر دیا ہے۔ جوں ہی ورک آرڈر ایشو کیا جائے گا۔ گندم کی فراہمی شروع کی جائے گی۔ متذکرہ بالاعلاقوں کے لوگوں نے منسٹر فوڈ خیبر پختونخوا، سیکرٹری فوڈ، ڈائریکٹر فوڈ اور ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر چترال سے پُر زور مطالبہ کیا ہے۔ کہ فوری طور پر گندم کی ترسیل شروع کرکے اُن کی پریشانی دور کی جائے۔ تاکہ وہ برفباری سے پہلے گندم مقامی پن چکیوں میں پیس کر سردیوں کیلئے تیار کر سکیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔