اسماعیلی کمیونٹی کے سینکڑوں رضاکاروں کی طرف سے اپنی مدد کے تحت چترال گرم چشمہ روڈ کی مرمت

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) اسماعیلی کمیونٹی کے سینکڑوں رضاکاروں نے اتوار کے روز چترال گرم چشمہ روڈ کو بلچ تا سنگور گاؤں تک اپنی مد د آپ کے تحت مرمت کا کام کرتے ہوئے گہرے کھڈوں کی بھرائی کاکام مکمل کردیا جبکہ گزشتہ تین سالوں سے سی اینڈڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے مرمت کاکام نہ ہونے کی وجہ سے اس سڑک کی حالت مخدوش ہوگئی تھی اور روزانہ کی بنیاد پر اس پر چلنے والے انتہائی تنگ آگئے تھے۔ گزشتہ سال سے ضلعے کے تمام منتخب نمائندے بشمول ایم این اے، ایم پی اے اور دوسروں نے کئی بار اس روڈ کی بحالی کا وعدہ کرتے رہے لیکن اس کی حالت روز بروز بگڑتی جارہی تھی جس کی وجہ یہاں پر موٹر گاڑیوں میں سفر کرنا دشوار ہوگیا تھا اور ٹیکسی والوں نے اس وجہ سے کرایوں میں دوگنا اضافہ کردیا تھا۔ سڑک سے تارکول اکھڑ جانے اور یہاں نکاسی آب کے لئے نالیاں نہ ہونے کی وجہ سے کئی جگہوں پر گھڑے پڑچکے ہیں اور بارش کے علاوہ عام دنوں میں بھی یہاں سکول وکالج کی طلباء وطالبات اور عام راہ گیروں کے لئے پیدل چلنا بھی دشوار ہوگیا تھا کیونکہ موٹر گاڑیاں کے گزرنے سے کیچڑ اور آلودہ پانی کے چھینٹوں سے کپڑے گندہ ہورہے تھے۔ اتوار کے روز ڈیڑھ سو سے ذیادہ رضا کاروں کی طرف سے مرمت کاکام شروع کرنے پر چترال شہر کے باسیوں اور بلچ، سینگور، سین لشٹ، دولومچ اور دوسرے علاقوں کے باسیوں نے نہایت مسرت کا اظہار کیا۔ رضاکاروں نے کدال، بیلچہ، ریڑھے اور دوسرے اوزار اٹھاکر کام شروع کیا بلکہ انہوں نے آپس میں چندہ کشی کے ذریعے رقم اکھٹا کرکے منی ٹرک اور لوڈر بھی کرائے پر لے کر کھڈوں کی بھرائی کے لئے بجری، مٹی اور ریت لانے کا اہتمام کیا۔ چترال کے عوام نے رضاکاروں کی طرف سے چترال گرم چشمہ روڈ کی بحالی کے کام کو نہایت سراہتے ہوئے کہا ہے کہ نیا پاکستان کا دعویٰ کرنے والی پی ٹی آئی حکومت کو اس سے سبق لینا چاہئیے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔