اے پی ایم ایل دروش اور عوام دروش کا جنرل (ر) پرویزمشرف کے خلاف حالیہ عدالتی فیصلے کے خلاف احتجاجی جلسہ منعقد

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) اے پی ایم ایل دروش اور عوام دروش کا چوک نیو بازار دروش میں مشرف کے خلاف حالیہ عدالتی فیصلے کے خلاف ایک احتجاجی جلسہ زیر صدارت صدر اے پی ایم ایل سہراب خان منعقد ہوا۔ جلسہ سے رہنما اے پی ایم ایل سہراب خان ۔رہمنا پی ٹی آئی سرتاج احمد خان، حاجی سلطان۔ محمد شفاء، ظاہر خان، صدر تجار یونین حاجی گل نواز، ثمین اور محترم شاہ وغیرہ نے خطاب کیا۔ مقررین نے احتجاجی جلسہ سے یکے بعد دیگرے تقریریں کر تے ہو ئے کہا کہ ملک کی خاطر دو جنگیں لڑنے والے اور خانہ کعبہ کو دہشت گردوں سے آزاد کرانے والے ایک نڈر اور محب وطن انسان جنرل (ر) پرویز مشرف کے خلاف عداوتی اور انتقامی بنیادوں پر جو فیصلہ دیا گیا ہے ہم اس کی بھر پور مزمت کرتے ہیں اور ایسے انتقامی فیصلے کو مسترد کر تے ہیں اُنہوں نے کہا کہ یہ جج کا ذاتی فیصلہ ہوگا۔ آئین پاکستان میں ایسا قانون موجود نہیں ہے کہ کسی کی لاش کو ڈی چوک پر لٹکانا جائے۔ اگر قانون میں نہیں ہے تو پھر جج کو کس نے اختیار دیا ہے کہ لاش کو لٹکانے والی بات کرے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم افواج پاکستان کے ساتھ تھے ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ ملک دشمن عناصر اندرونی ایجنٹوں کے ذریعے ملک میں افرا تفری پھیلانا چاہتے ہیں۔ جس کی مثال حالیہ فیصلہ ہے۔ کفار پاک فوج کو زیر کر نے میں ناکام ہو کر ملک میں اندرونی ایجنٹوں کے ذریعے انتشار پھیلانا چاہتے ہیں اور اداروں کو اپس میں لڑوانہ چاہتے ہیں جو پہلے بھی اپنے مشن ناکام ہوچکے ہیں اور آئیندہ بھی ملک دشمن عناصر ناکام ہوتے رہیں گے۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ملک کی ترقی اور حفاظت کیلئے پاک فوج نے جتنی قربانیاں دی ہیں ہم ان کو سراہتے ہیں۔اُنہوں نے مذید کہا کہ پاکستان میں عدلیہ نے کتنے کیسس میرٹ پر دیئے ہیں کوئی ایک کیس بتائے۔ پاکستان میں جو بھی میگا فیصلہ دیا گیا ہے وہ امیروں جاگرداروں غنڈوں اور پیسہ والوں کی حمایت میں دینے میں دیکھنے میں آیا ہے۔شراکاء نے دوران جلسہ پاک فوج زندہ باد مشرف زندہ باد پاکستان زندہ باد اور عدالتی فیصلہ نا منظور نا منظور کے نعرے لگائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔