کھیلوں کی اہمیت اور مستقبل کے کھلاڑی

…… تحریر: فاروق اعظم (اے ڈی او سپورٹس ضلع چترال لوئر) ……

صحت مند معاشرہ کے قیام کے لیے کھیلوں کی اہمیت و افادیت ایک مسلمہ حقیقت ہے۔ ملک بھر میں بالعموم اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں بالخصوص شرپسندی کی رَو نے جہاں ہرشعبہ زندگی کو متاثر کیا ، وہاں کھیل اور کھلاڑیوں کے معاملات کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوا۔ اس لہر کے بیٹھتے ہی صوبائی حکومت نے امسال نومبر کے مہینے میں پشاور میں قومی کھیلوں کے انعقاد کا جرات مندانہ فیصلہ کرکے کھیلوں کی دنیا میں پھر سے بہارلانے کی بہترین اورقابل تحسین کاوش کی ہے۔ اس سلسلے میں صوبائی حکومت ، سپورٹس ڈائریکٹوریٹ اورصوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کا کرداراور خدمات ناقابل فراموش ہیں۔ صوبائی حکومت کا فیصلہ اس لیے بھی قابل تحسین ہے کہ قومی کھیل امسال کوئٹہ میں منعقد ہونے تھے۔ اورآخری لمحات میں صوبائی اولمپک ایسوسی ایشن کے صدرکی درخواست پروزیراعلیٰ جناب محمود خان صاحب نے اس بھاری ذمہ داری کی انجام دہی کے لیے تیار ہوئے یوں ان کی کوششوں سے پشاورشہرملک بھرسے آئے ہوئے مختلف کھلاڑیوں اورافیشلز کی جھرمٹ سے جگمگا اٹھا۔ ان کھیلوں کا بروقت انعقاد تقریباً ناممکن نظرآرہاتھا، کیونکہ اس کے انتظامات اورسہولیات کا بندوبست مہینوں کا کام تھا،اورسیکیورٹی کا معاملہ بھی اپنی جگہ پورادرد سراورجان جوکھوں میں ڈالنے والا معاملہ تھا، مگر صوبائی حکومت بالخصوص وزیراسپورٹس محترم عاطف خان صاحب نے ان تمام چیلنجز کو قبول کرتے ہوئے بروقت قومی کھیلوں کا انعقاد ممکن بنا کر سب کو حیرت میں ڈال دیا۔ اس موقع پراگرمحترم عاطف خان صاحب کی جفاکشی،صلاحیت ،قوت فیصلہ اورسپورٹس کے ساتھ ان کی دلچسپی کا معاملہ شامل نہ ہوتا تواس قومی لیول کے اہم ایونٹ کا انعقاد شاید ممکن نہ ہوتا۔ صوبائی سپورٹس ڈائر یکٹوریٹ کے ڈائریکٹر جنرل اسفندیارخٹک صاحب کی خدمات بھی اس سلسلے میں قابل تحسین تھے، جنھوں نے کھیلوں کے معیاری سامان فراہم فرماکر کھلاڑیوں کے دل جیت لیے۔عرصہ بعد پشاورمیں منعقد ہونے والے یہ مقابلہ جات ہرلحاظ سے قابل دید تھے۔ اورقومی کھیلوں کے انعقاد کے بعد ان شاء اللہ صوبہ خیبرمیں کھیلوں کوفروغ حاصل ہوگا۔ اورہمارے نوجوانوں کو صحت مند مصروفیات کے مواقع میسرآئیں گے۔ اوریہی نوجوان کھلاڑی آگے جا کربین الاقوامی سطح کے مقابلوں میں ملک کا نام روشن کریں گے۔ یاد رکھنا چاہیے کہ مستقبل کے لیے باصلاحیت کھلاڑیوں کے جانچ کے لیے سب سے بہترین فورم سالانہ منعقد ہونے والے انٹر سکولزمقابلہ جات ہیں۔ ان مقابلہ جات میں صوبہ کے کونہ کونہ سے ہنرمند اورباصلاحیت طلبہ سامنے آتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے اس سلسلے میں ڈسٹرکٹ، ڈویژنل اورصوبائی مقابلہ جات میں حکومتی نمائندے کھیلوں سے متعلق باصلاحیت نوجوانوں کی کارکردگی جانچنے کا خصوصی بندوبست کرے اوران میں جو جوہر قابل نظرآئیں، متعلقہ کھیل میں ان کی سرپرستی اور حوصلہ افزائی کا بھر پوراہتمام کرکے نئے مواقع کے ساتھ پروفیشنل طریقہ پران کی تربیت کا بندوبست کیا جائے۔ تاکہ مستقبل میں کھیلوں کے تمام شعبوں میں وطن عزیز کا نا م روشن کرنے کی صلاحیت رکھنے والے باصلاحیت نوجوان ہاتھ آئیں۔ امید ہے کہ حکومت کھیل اور کھلاڑیوں سے متعلق اپنی دلچسپی کو برقراررکھتے ہوئے آئندہ سال منعقد ہونے والے انٹرسکولزسپورٹس مقابلہ جات پر بھر پور توجہ دے کر مستقبل کے لیے بہترین کھلاڑیوں کے انتخاب کے لیے کوشش کرے گی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔