وزیر صحت و سیکرٹری ہیلتھ ہم آپ کے مشکور ہیں

…….تحریر۔ ناصر علی شاہ

پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ حیات آباد پشاورگورنمنٹ آف خیبر پختونخواہ کا واحد نرسنگ کالج ہے جسمیں 4 سالہ ڈگری کورسز, پوسٹ آر این، بی ایس این اور نرسنگ سپیشیلیٹی کروائے جاتے ہیں. مگر آفسوس کچھ وجوہات کی بنا پر داخلے روک دئیے گئے. چند روز قبل شہرام خان ترکئی کی ہیلتھ منسٹر تعیناتی کے بعد ہی پراونشل نرسز ایسوسی ایشن کے چیرمین مہر مصطفیٰ اور جنرل سیکٹری انور سلطانہ کی ان سے ملاقات, مبارک باد کے بعد مختلف ایشوز ان کے سامنے رکھے گئے جن میں پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ سرفہرست تھا. جس کے بعد منسٹر آفس سے سیکٹری ہیلتھ اور وہاں سے ڈائریکٹر جنرل پرونشل ہیلتھ سروسز اکیڈمی کو ہدایت جاری کردی گئی ہیں کہ پی جی ایس این میں جلد از جلد داخلے شروع کروائے جائے.
پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ حیات آباد پشاورکا خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاورکے ساتھ 30 سالوں کے لئے میمورنڈم آف انڈرسٹنڈنگ پہ دستخط ہو چکا تھا اور جب یہ خبر ملی تو ہم نے قلم کے ذریعے میں نے آوازاٹھانا شروع کیا اور کئی آرٹیکلز لکھے اور اس قیمتی آثاثے کو بچانے اورنرسز کی بہترین مستقبل کی خاطر حکومت پر تنقید برائے اصلاح کی .جس کی وجہ سے پاکستان تحریک انصاف کے کچھ کارکنوں کی جانب سے لکھنے اور ہڑتال میں حصہ لینے کی وجہ سے کافی تھریڈ بھی کئے گئے, مسائل پیدا کئے گئے, سوشل میڈیا میں تصویریں لگا کر سیاسی رنگ دینے کی بھی کوشش کی گئی مگر اللہ پہ بھروسہ کرکے اپنے پیشے کی خاطر تکلیفین برداشت کی( اور اب بھی زرائع سے خبریں مل رہی ہیں آپ کے لئے موقع ڈوھنڈا جا رہا ہے )اس پرائیوٹائیزیشن کو لیکرخیبر پختونخواہ نرسزالائینس کی پلیٹ فارم سے کئی مہینوں تک قانونی و آئینی احتجاج کئے گئے. صدر کے پی الائینس و جنرل سیکٹری پرونشل نرسز میڈم انور کا بہترین کردار رہا, خاتون ہونے کے باوجود ہر میٹینگ, احتجاج کو لیڈ کئے, اور نرسز کی مفاد میں اپنا وقت دیا ہمیشہ نرسز کی مفاد کو مقدم رکھنے کی کوشش کی اورآج بھی بحیثت وائس چیرمین گرینڈ ہیلتھ الائینس نرسز کے لئے اپنی خدمات سر انجام دے رہے ہیں. میڈم مہر مصطفیٰ ,صدر پی این اے عنایت الحق,جاوید, مریم انمبرین, میڈم سیدہ سمیت تمام ممبرز آگے آگے رہے.
فضل مولا جنرل سیکٹری خیبر پختونخواہ نرسز الائینس و جنرل سیکٹری ینگ نرسز ایسوسی ایشنش جس کی خدمات کسی سے ڈھکی چھپی نہیں انہوں نے اپنے تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لاکر میدان احتجاج ہو یا میٹینگ, موجود رہے کومل آیان, ایوب, سجاد اور عباس کو لیکر ہمیشہ ایکٹیو رہے. تمام ڈسٹرکٹ نرسز ایسوسی ایشن اپنے صوبائی قیادت کی کال پر لبیک کرتے ہوئے باہر نکلے اور پرامن احتجاج ریکارڈ کرائے, ان تمام آئینی و قانونی احتجاج کی بدولت کے پی حکومت نے ایکشن لیا اور معاملے کی جانچ پڑتال کی اور بریفینگ لینے کے بعد نرسز کی ایجوکیشن کی خاطر خیبر میڈیکل یونیورسٹی پشاور کے ساتھ کی گئی ایم او یو ختم کردیا جو کہ بہترین اقدام ہے
ہم ہیلتھ منسٹر جناب شہرام خان ترکئی اور سیکٹری ہیلتھ صاحب کے مشکور و ممنون ہیں کہ انہوں نے نرسز کی بہترین مستقبل اور مریضوں کی بھلائی کی خاطر ہمارا مطالبہ مانا۔ نہ صرف یہی بلکہ نئے داخلوں کی بھی ہدایت کردی.
میری منسٹر ہیلتھ جناب شہرام خاں ترکئی صاحب سے پرزور گزارش ہے کہ اپنے دور میں پوسٹ گریجویٹ کالج آف نرسنگ حیات آباد پشاور کو یونیورسٹی کا درجہ دینے کے لئے وزیراعلی محمود خان اور وزیراعظم پاکستان عمران خان صاحب کو آمادہ کرکے نرسنگ کی تعلیم کو اور بہتر بنائے تاکہ ہسپتال میں پڑے مریضوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ ہو۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔