چترال کا بیٹا ہوں،مجھ سے جتنی بھی ہو سکے چترال کی تعمیر و ترقی کیلئے حتی المقدور کوشش کروں گا۔ ایم پی اے وزیر زادہ

چترال (محکم الدین) مشیر وزیر اعلی خیبر پختونخوا برائے اقلیتی امور و ایم پی اے چترال وزیر زادہ نے کہا ہے۔ کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کا سب سے بڑا ہسپتال ہے۔ جس پر دو اضلاع کے مریضوں کا انحصار ہے۔ اس لئے ہسپتال کے اندر درکار تعمیرات، سامان کی فراہمی اور نر سنگ ہاسٹل کی تعمیرکیلئے بیس کروڑ روپے کے فنڈ کی منظوری ہو چکی ہے۔ جس کا پی سی ون تیاری کے آخری مراحل میں ہے۔ مطلوبہ فنڈ سے تعمیرات اور سامان کی فراہمی کے بعد ہسپتال کے مریضوں،ڈاکٹرز اور نرسز کی مشکلات میں کمی آئے گی۔ پشاور سے ٹیلیفوں پر ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا۔ کہ وزیر اعلی چترال کی تعمیرو ترقی میں انتہائی دلچسپی لے رہے ہیں۔ اور تمام ممکنہ فنڈ میں چترال کو کبھی محروم نہیں کرتے۔ بلکہ ترجیحی بنیادوں پر چترال کو فنڈ فراہم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ رورل روڈ اے ڈی پی سکیم کے تحت ارندو روڈ، ہر چین لاسپور پُل، پرئیت اور سویر گول پُل منظور ہو چکے ہیں۔ جبکہ صوبائی حکومت کی طرف سے نشکوہ، واشچ اور بریپ یارخون روڈ کی منظوری صوبائی اے ڈی پی میں ہو چکی ہے۔ وزیر زادہ نے کہا کہ سیاحت کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیح ہے۔ اس مقصد کے لئے مڈکلشٹ انٹیگریٹڈ ٹورزم کا ماسٹر پلان بن چکا ہے۔ جس میں ایک ارب اسی کروڑ روپے سینتالیس کلومیٹر مڈکلشٹ روڈ کی بہتری اور تعمیر پر خرچ کئے جائیں گے۔ جبکہ ایک ارب بیس کروڑ روپے سیاحت کو ترقی دینے سلسلے میں دیگر تعمیرات پر خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ وزیر اعلی نے بیس کروڑ روپے الگ فنڈ دیا ہے۔ جس سے گرم چشمہ سے ارندو تک مختلف سکیمیں تعمیر ہوں گی۔ اسی طرح اورغوچ روڈ کیلئے تین کروڑ، سوسوم روڈ دس کروڑ اور سوئیر روڈ کیلئے دو کروڑ روپے ٹینڈر ہو چکے ہیں۔ وزیر زادہ نے کہاکہ وزیر اعلی نے نان اے ڈی پی سکیم کے تحت سیلاب سے متاثرہ گولین وادی کیلئے چالیس کروڑ سات لاکھ منظور کر چکے ہیں۔ جن پر عنقریب کام شروع کیا جائے گا۔ اس فنڈ کے ذریعے سے سڑک کی بہتری، واٹر سپلائی سکیموں کی بحالی اور چینلائزیشن وغیرہ کام کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ایون عیدگاہ کیلئے پچیس لاکھ اور گرم چشمہ دیدار گاہ کی تعمیر کیلئے پچیس لاکھ روپے مختص کئے گئے ہیں۔ اسی طرح پندرہ پولو گراؤنڈ ز کو بہتر بنانے اور تزین آرائش کیلئے بارہ کروڑ روپے کے ٹینڈر ہو چکے ہیں۔ کالاش ویلیز میں قبرستان اور تہوار کے لئے تین کروڑ میں زمین خریدی جائے گی۔ اور دو کروڑ فنڈ دیواریں اور دیگر تعمیرات پر خرچ کئے جائیں گے۔ جبکہ تین کروڑ ستر لاکھ روپے کی لاگت سے عبادت گاہوں اور ایک سو اسی گھروں کی رینو یشن پر کام پہلے ہی سے جاری ہے۔ وزیر زادہ نے کہا کہ سینتیس کروڑ روپے چترال ٹاون کی بیو ٹیفیکیشن اور انٹرنل روڈز جن میں ائیر پورٹ روڈ، ہون روڈز وغیرہ شامل ہیں خرچ کئے جائیں گے۔ اور یہ کام مارچ تک شروع کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ روڈز کی اہمیت مسلمہ ہے۔ خصوصاً سیاحت کی ترقی سڑکوں کے بغیر ممکن نہیں۔ مشیر وزیر اعلی نے کہا کہ ان تمام منصوبوں سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ چترال کی تعمیر و ترقی میں وزیر اعلی خیبر پختونخوا کتنی دلچسپی لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں چترال کا بیٹا ہوں اور مجھ سے جتنی بھی ہو سکے چترال کی تعمیر و ترقی کیلئے حتی المقدور کوشش کروں گا۔ میں کسی کے راستے میں رکاوٹ بنا ہوں اور نہ بنوں گا اور اپنے محترم ممبران اسمبلی چترال کو میرے تعاون کی ضرورت پڑی تو بھر پور تعاون کروں گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔