خالد بن ولی کی یاد میں پروقار تقریب اتوار کے روز پشاور میں منعقد ہوگی /مشاورتی اجلاس میں حتمی ترتیب دی گئی

پشاور(چترال ایکسپریس) نوجوان ایکسائز آفیسر خالد بن ولی شہید کی یاد میں چترال ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن اینڈ ہیلتھ (CAEH) کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ سپورٹس ڈیپارٹمنٹ پشاور کے تعاؤن سے ”لو یو چترال “ (Love You Chitral) کے نام سے ایک پروقار تقریب اتوار 23فروری کو قیوم اسٹیڈئم پشاور میں منعقد ہوگی۔ اس سلسلے گذشتہ روز پشاور میں سی اے ای ایچ، سپورٹس ڈیپارٹمنٹ اور چترال سے تعلق رکھنے والے سرکاری افسران، ڈی ایس او پشاور، سیاسی و سماجی شخصیات کا ایک اہم مشاورتی اجلاس ڈائریکٹر ایکسائز سید کاظم حسین جان کی صدارت میں منعقد ہوا جس میں اس پروگرام کو باوقار انداز میں منانے کے سلسلے میں مشاورت کرنے کے بعد حتمی شکل دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ CAEHکے زیر اہتمام منعقد ہونے والے اسے ایک روزہ پروگرام میں خالد بن ولی کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کے علاوہ مختلف ایونٹس شامل میں جن میں طلباء و طالبات کے درمیان کوئز مقابلے، انڈور اور آؤٹ ڈور گیمز، طلباء و طالبات کے لئے ٹیلنٹ ایوارڈ، مشاعرہ، ثقافتی ایونٹ، لباس اور خوراک کے اسٹال لگائے جائینگے جبکہ خالد بن ولی کی یاد میں پودا لگایا جائیگا۔ اس موقع پر CHIPsکی طرف سے مختلف شخصیات میں پودے تقسیم کرنے کے علاوہ تقریب کے اختتام پر کلین اینڈ گرین واک کے تحت سپورٹس کمپلیکس کی اپنی مددآپ کے تحت صفائی کی جائے گی۔ اجلاس میں اس ایک روزہ تقریب کو شایان شان بنانے کے حوالے سے شرکاء نے اپنی تجاویز پیش کیں اور یہ فیصلہ ہوا کہ خالد بن ولی کی یاد میں اس پروگرام کا مقصد چترال کی تہذیب اور ثقافت کا صحیح آئینہ دار بنانا ہے تاکہ اس پروگرام کے ذریعے چترال کا ایک بہترا میج اور چترالیوں کے بارے میں تاثر کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اتوار کے روز پرو گرام کا آغاز صبح 9بجے خالد بن ولی کے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی سے ہوگا اور طلباء و طالبات میں ”پاکستان افئیرز“ کے بارے میں کوئیز مقابلہ ہوگا۔ دس بجے اپر چترال اور لوئر چترال کے کی ٹیموں کے درمیان مختلف کھیلوں کے مقابلے شروع ہونگے، سہ پہر 3:30بجے فٹ بال کا آخری مقابلہ اپر چترال اور لوئر چترال کی ٹیموں کے درمیان کھیلا جائیگا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔