اے سی چترال عبدالولی خان کی طرف چترال بازار میں تجاوزات ہٹانے کے مہم کا آغاز

چترال ( محکم الدین ) اسسٹنٹ کمشنر میونسپل مجسٹریٹ چترال عبدالولی خان نے چترال بازار میں عارضی تجاوزات ہٹانے کے مہم کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر تحصیل میو نسپل آفیسر مصباح الدین اور تحصیل آفیسر ریگولیشن چترال امین الرحمن بھی موجود تھے ۔ تجاوزات ہٹانے کی یہ مہم صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق بیوٹیفیکیشن پراجیکٹ کے تحت شہر کی خوبصورتی میں اضافہ کرنے ، شہر کو صاف سُتھرا رکھنے اور اسے سیاحوں کیلئے دلکش بنانے کا حصہ ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر میونسپل مجسٹریٹ چترال نے پُرانا بازار اور بائی پاس روڈ کا دورہ کیا ۔ اور موقع پر ریڑھی والوں ، ہوٹل مالکان ، مرُغی فروشوں ، سبزی فروشوں سنیٹری اور جنرل سٹور مالکان سے کہا ۔ کہ روڈ صرف اور صرف ٹریفک اور لوگوں کی نقل وحمل کیلئے ہے ۔ اس پر کسی کو بھی سامان رکھنے کی اجازت نہیں ہے ۔ سڑک پر سامان رکھنا نہ صرف ٹریفک کو متاثر کرتی ہے ۔ بلکہ شہر کی بد صورتی کا سبب بھی بن رہا ہے ۔ انہوں نے دکانداروں کو ہدایت کی ۔ کہ اپنے دکان میں کوڑیدان رکھیں ۔ اور کچرے اُس میں ڈالیں تاکہ ٹی ایم اے سٹاف اُنہیں اُٹھاسکیں ۔ اور بازار گندگی اور کچروں سے محفوط رہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ شہر کی صفائی کا خیال نہ رکھنے والے کاروباری افراد کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی ۔ مجسٹریٹ نے بائی پاس روڈ پر گاڑیاں کھڑی کرنے کو بھی خلاف قانون قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ اس حوالے سے پولیس کے ذریعے کاروائی کی جائے گی ۔ سڑک پارکنگ ایریا نہیں ہے ۔ کہ لوگ اپنی گاڑیاں صبح سے شام تک روڈ پر کھڑی کر لیں ۔ یہ نہ صرف خلاف قانون ہے ۔ بلکہ عوام کے ساتھ بھی زیادتی کے مترادف ہے ۔ انہوں نے روڈ پر موٹر ساءکل ورکشاپ بنانے، پھیری لگانے اور ریڑھی لگا کر سبزی ، فروٹ وغیرہ چیزیں بیچنے کو بھی خلاف قانون قرار دیا ۔ اور کہا ۔ کہ ہم کسی کا چولہا بجھانا نہیں چاہتے ۔ سب کو جائز کاروبار کرنے کا حق ہے ۔ لیکن جا بجا ریڑھی کھڑی کر کے روڈ بند کرنے کا کسی کو کوئی حق نہیں ۔ اور آیندہ اس کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی ۔ اگر کسی نے آیندہ احکامات کی خلاف ورزی کی ۔ تو اُس کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔ اور اُنہیں جیل جانے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔ مجسٹریٹ نے اس موقع پر ریڑھی والوں سے کہا ۔ کہ بازار کی بجائے اُن کیلئے اتالیق پُل کے مغرب کی جانب اور اتالیق اڈہ میں جگہ مختص کی گئی ہے جہاں وہ اپنے ریڑھیوں سے کاروبار کر سکتے ہیں ۔ تاہم وہ اپنے کاروباری کچرے اور پھلوں کے چھلکے پھینکنے سے پرہیز کریں ۔ اور اُن کو ڈسٹ بین میں ڈال کر ٹھکانے لگانے کیلئے ٹی ایم اے کے سٹاف کے حوالے کریں ۔ ا سسٹنٹ کمشنر نے سڑک کے ساتھ ڈرین کے اوپر سیڑھیاں بنانے اور نالے بند کرنے کا بھی نوٹس لیا ۔ اور بعض سیڑھیوں اور تختیوں کو موقع پر اُکھاڑنے کے احکامات دیے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ تجاوزات کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا ، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو موقع پر جرمانہ ، سامان کی ضبطگی اور قید کی سزا ہو سکتی ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔