محکمہ پولیس ضلع چترال کا کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے خصوصی کمیٹی تشکیل عوام کی تحفظ کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی تحفظ کے لئے اقدامات

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)محکمہ پولیس ضلع چترال نے کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے سب سے پہلے سینئر پولیس آفسران پر مشتمل ایک بااختیار خصوصی کمیٹی تشکیل دے کرعوام کی تحفظ کے ساتھ پولیس اہلکاروں کی تحفظ کے لئے اقدامات اٹھانے کافیصلہ کیا جس پرمکمل عملدرامدسے مثبت نتائج آنا شروع ہوگئے ہیں۔ کرونا کے مہلک وائرس سے عوام کو بچانے کے لئے سب سے پہلے احتیاطی تدابیر پرمبنی ایک مکمل ہدایت نامہ جاری کیا گیاجس کو تمام ایس ایچ او صاحبان نے اپنے اپنے علاقوں میں بذریعہ لوڈ اسپیکراعلانات کے ذریعے لوگوں کو کرونا وائرس کے وبا اور اس سے بچنے کے تدابیر سمجھائے۔ اس ہدایت نامہ میں صفائی کا خصوصی اہتمام،گھر اور واش روم کو ڈیٹول والے پانی سے دھونے،ہرتین سے چار گھنٹے بعد اپنے ہاتھوں کو ڈیٹول والے پانی سے کم از کم20سیکنڈ تک اچھی طرح دھونے،گھروں سے انتہائی مجبوری کی حالت تک باہر نہ نکلنے،باہر نکلتے وقت ماسک اور دستانوں کے استعمال کو یقینی بنانے اور کسی چیز کو نہ چھونے،کسی سے نہ ملے،(ہاتھ نہ ملانے) کم از کم تین فٹ کا فاصلہ رکھنے،کھانستے اور چھینکتے وقت ہاتھوں کے بجائے ٹشو پیپر،رومال یا بازو کا استعمال کرنے واپس گھر پہنچ کر کسی سے ملنے یا کوئی چیز چھونے سے پہلے ہاتھ منہ ڈیٹول والے پانی سے اچھی طرح دھونے کے ہدایات شامل تھے۔اس کے علاوہ عوام کی آگاہی کے لئے ضلع کے مختلف اہم مقامات پر پینا فلیکس لگائے گئے ہیں۔جن پر احتیاطی تدابیر اپنانے کے حوالے سے تحریری اور تصویری پیغامات شامل ہیں۔عوام کی سہولت کے لئے پولیس اور ڈی سی آفس کے کنٹرول روم کے نمبرات دئے گئے ہیں۔ اسی طرح عوام کے بہترین مفاد میں دفعہ 144ض۔ف کے خلاف ورزی کر نے پراب تک116مقدمات چاک کئے گئے جن میں 170سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا جبکہ894ٹریفک چالان کئے گئے۔اور بھاری جرمانے لگائے گئے ہیں۔
محکمہ پولیس کے جوانوں اور افیسرز کو کرونا وائرس سے متاثر ہونے کے خدشے کے پیش نظرSOPجاری کی گئی جس میں ماسک اورد ستانوں کے استعمال کو لازمی قرار دینے کے ساتھ ساتھ ماسک اور دستانوں کے استعمال کا طریقہ کاربھی واضع کیا گیا۔اور سب میں ماسک اور داستانے تقسیم کئے گئے۔رہائشی کمروں اور واش روم کی صفائی،میل جول میں اختیاطی تدابیر اور Social Distancingکا صحیح طریقہ سمجھایا گیا۔ڈیوٹی کے دوران اور روزمرہ زندگی میں احتیاطی تدابیر کے علاوہ پولیس لائن چترال اور تمام تھانوں کے مین گیٹ پر اندر آتے وقت ہاتھ دھونے کے لیے صاف پانی ڈیٹول اور ٹیشو پیپر مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ ہاتھ دھونے کے لیے خصوصی بندوبست بھی کیے گئے۔پولیس لائنز چترال میں پولیس کے اہلکاروں کے لیے کرونا وائرس سے بچاؤ کے حوالے سے ایک آگاہی سیمینار منعقد کیا گیا۔جس میں مذکورہ موضوع پر متعلقہ محکموں کے ماہرین نے لیکچر دئیے۔پولیس کے دفترات اور تھانوں کے اندر عوام کی غیر ضروری موجودگی اور ضروری کام مکمل ہوتے ہی عوام کی مذکورہ مقامات سے جلد از جلد انخلاء پر زور دیا گیا۔کمیٹی ممبران متعلقہ ایس ڈی پی اوز اور ایس ایچ اوصاحبان ڈیوٹی پر خاص کر قرنطینہ سنٹروں کے دورے کیے اور ڈیوٹی پر مامور /موجود پولیس اہلکاروں کو ہدایات دی کہ پچاس سال سے زائد العمر اور بیمار پولیس اہلکاروں کو عوام سے رابطے کی اجازت نہیں۔لہذا ان کی ڈیوٹی نہیں لگائی گئی۔پولیس لائنز چترال اور تھانوں میں جوانوں کو کرونا وائرس سے متاثر سے بچانے کے لیے ٹی ایم اے اور ریسکیو1122کے ذریعےChlorinاسپرے کئے گئے۔پولیس کے تمام مساجد سے کارپٹ،قالین نکالے گئے دوران نماز،نمازیوں کے درمیان کم از کم تین فٹ کا فاصلہ رکھنے کے حکم کے ساتھ ساتھ ہرنماز کے بعد مسجدوں کو ڈیٹول والے پانے سے دھوئے جانے کے احکامات بھی جاری ہوئے۔لیکن مسجد میں جمعے کی نماز اور دیگر نمازوں کے حوالے سے حکومت کی جانب سے جاری شدہ احکامات پر سختی سے عملدرآمد یقینی بنایا جارہا ہے۔ڈیوٹی کے بعد کسی پولیس اہلکار کو اپنے رہائشی مقام سے بلاجواز باہر نکلنے پر مکمل پابندی عائد کردی گئی ہے۔گرم پانی میں لیموں کے ٹکڑے بھگو کرپینے،بخار یا دیگر علامات محسوس کرنے پر جلد از جلد اپنے انچارج کو مطلع کرنے اور احتیاطی تدابیر پر مکمل طورپر عمل کرنے کی تاکید کی گئی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔