مساجد اور بازاروں میں 5سے زیادہ افراد پرپابندی امدادی پیکیج کے نام پرہزاروں افراد جمع کر کے دفعہ 144کی دھجیاں اُڑانے پر کوئی پابندی نہیں۔قاضی فیصل

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)پاکستان پیپلز پارٹی ضلع لوئر چترال کے سیکرٹری اطلاعات قاضی فیصل نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ کرونا وائرس کو عالمگیر وباء قرار دیا گیا ہے۔عالمی دنیا کے محکمہ صحت کے ماہرین نے بھی کرونا وائرس کو جان لیوا اور لاعلاج مرض قرار دیاہے۔ عالمی ادارہ صحت نے اس کا واحد حل اختیاط قرار دیا ہے لوگوں کا ایک دوسرے سے مناسب فاصلہ رکھنے کی تجویز دی گئی ہیں عالمی دنیا نےاس تجویز پر عمل کر کے اس موذی مرض کے خلاف جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کیلئے تمام دنیا کو لاک ڈاؤن کرانے پر مجبور کر دی ہے اُنہوں نے کہا کہ چترالی قوم کسی حد تک اپنے علاقے میں کرونا وائرس کو اپنے سے دوررکھنے میں کامیاب ہو چکے تھے جو کہ اس وقت پوری پاکستان کو اپنے لپیٹ میں لے چکا ہے مگر آج ضلعی انتظامیہ چترال نے قوم کی ان تمام کوششوں پر پانی پھیر دیا۔اُنہوں نے کہا کہ شاہد آفریدی ہمارا قومی ہیرو ہے ان کے علاوہ تمام غیر مطلق افراد جن میں کمشنرملاکنڈ ڈویژن کو بھی سوشل ڈسٹنس کا احترام کرنا چاہئے۔اس حوالے سے علما کرام کو بھی اعتماد میں لیا گیا علماء حضرات نے بھی مختلف اسلامی نقط نظر پیش کیں اورآئمہ حضرت کو ہدایت کی کہ عوامی فاصلہ رکھنے کیلئے مساجدمیں جمعہ کے نماز میں بھی زیادہ تعداد میں نمازیوں پر پابندی عائد کیا گیا۔اس پر بھی عوام نے اپنے دل پر ہاتھ رکھ کر انسانی جان کی بچاؤ کیلئے عمل کیا اس میں کوئی شک نہیں کہ ایک انسانی جان سب سے زیادہ قیمتی ہوتی ہیں لیکن افسوس اس بات پر ہوا کہ مشہور کرکٹر شاہد آفریدی کا چترال میں دورہ کرا کے مستحقین کو امدادی سامان اورراشن دینا قابل ستائش ہے لیکن افسوس اس بات پر ہوا کہ ڈسٹرکٹ انتظامیہ نے سوشل ڈسٹنس کی عالمی احکامات کا خیال نہیں رکھا۔  مساجد میں جمعہ نماز کیلئے پانج افرادی پر پابندی ،بازاروں میں لوگوں کی آمد ورفت پر پابندی اورامدادی پیکیج کیلئے ہزاروں افراد کو ایک گراونڈ میں جمع کر کے دفعہ 144 کی دہجیان اُڑانے پر کوئی پابندی نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ان سب باتوں کے علاوہ افسوس اس بات پر ہورہا ہے کہ چترال انتظامیہ کی طرف سے تشکیل کردہ ٹیم نے بھی مستحق افراد کو مذکورہ جگہ سے کوسوں مل دور رکھ کر اپنوں کو نوازنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔