اسلام آباد(چترال ایکسپریس)ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے سخت سزاؤں کے لیے آرڈیننس تیار کیا گیا ہے، جس کے تحت ذخیرہ اندوزی پر تین سال قید کی سزا ہو سکے گی، کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ آرڈیننس صدر مملکت کو بھجوایا جائے گا، آرڈیننس کا اطلاق اسلام آباد کی حدود میں ہو گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے اور انہیں سخت سزائیں دینے کےلیے آرڈیننس تیار کر لیا گیا ہے۔
مجوزہ آرڈیننس کو منظوری کےلیے کابینہ ممبران کو ارسال کر دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کابینہ سے منظوری کے بعد مجوزہ آرڈیننس صدر مملکت کو بھجوایا جائے گا، صدر مملکت کی منظوری کے بعد آرڈیننس کا اجرا ہو جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آرڈیننس کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی حدود میں ہو گا، مجوزہ آرڈیننس میں ذخیرہ اندوزی پر تین سال قید کی سزا ہو سکے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ضبط شدہ مال کی مالیت کا 50 فیصد بھی بطور جرمانہ عائد کیاجائے گا، مجوزہ آرڈیننس کے تحت ذخیرہ اندوزی کے ذمہ دار اصل مالکان کو سزا دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ذخیرہ اندوزی کی نشاندہی پر ضبط کی گئی اشیاء کی مالیت کا 10 فیصد بطور انعام دیا جائے گا۔