چترال مائن اونرز ایسوسی ایشن کابے روزگاری سے دوچار ہونے کی بنیاد پر مائننگ سیکٹر کے تمام افراد کے لئے جامع پیکیج کا مطالبہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس)جمعہ کے روز چترال مائن اونرز ایسوسی ایشن کے ہنگامی اجلاس میں حکومت سے پرزور مطالبہ کیاگیاکہ چترال میں حالیہ کارونا وائرس کی وجہ سے مائننگ سیکٹر کو لاحق ہونے والی نقصان اور اس سیکٹر سے وابسہ دہاڑی دار طبقے کو کام کی بندش کی وجہ سے بے روزگاری سے دوچار ہونے کی بنیاد پراس سیکٹر کے تمام افراد کے لئے ایک جامع پیکیج کا اعلان کیا جائے۔ اس موقع پر ایک متفقہ قرارداد میں کہا گیاکہ چترال ایک پسمندہ دور افتادہ علاقہ ہے اور اس علاقے میں مائننگ کا کام صرف اور صرف سیزن میں یعنی مارچ تا اکتوبر تک ہوتا ہے اور یہ کہ چترال پاکستان کے دوسرے اضلاع کی نسبت جغرافیائی پس منظر یکسر مختلف ہے اس لئے یہاں پر خصوصی پیکیج ناگزیر ہے جس میں اس شعبہ سے وابستہ منرل ڈیپارٹمنٹ سے گرانٹ شدہ ایریا کیلئے آسان شرائط پر مائن اونرز کوقرضے کی فراہمی اور مائننگ سیکٹر کے حوالے سے بقایاجات کی معافی بھی شامل ہے۔ اس موقع پر سمیڈا سے خصوصی اپیل کیا گیا کہ مائننگ اینڈ اندسٹری سے منسلک اونرز کی بحالی کے لئے فنڈز کا اجراء کیا جائے۔ اجلاس ایسوسی ایشن کے سینئر رہنما رضیت باللہ کی صدارت میں ہوا جس میں سینئر رہنماؤں محمد رفیع، حضرت الدین، شجا ع احمد، بشیر احمد خان،نصرت الہیٰ اور شہزادہ زلفی بھی شامل تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔