عورت اسلام کے سایہ عاطفت میں

اسلام نے جن امورپرخصوصی توجہ دی ہےان میں سے اہم مسئلہ عورتون کی شخصیت ہے،ان کےحقوق،فرائض اور زمہ داریاں ہیں کیونکہ عورت ایک صالح معاشرے کی بنیاد کی پہلی اینٹ ہے۔عورت ماں ہے،عورت بہن ہے،عورت بیٹی ہے،عورت بیوی ہے،ہر رشتےاورہرحیثیت سے عورت کے گردعظمت واحترام موجودہے۔عورت ہمارے حال کا اجالا اور ہمارے مستقبل کےدرخشندگی ہے۔اسی کی گود میں مستقبل کےمعمارپروان چڑھتے ہیں۔اسلام نے عورت کوجوعالی رتبہ عطا کیا اسےسمجھنے کیلئے یہ جاننا ضروری ہےکہ اسلام سے پہلےعموما عورت کی حیثیت کیاتھی،عورت کو ایک حقیرمخلوق تصورکیاجاتا تھا،معاشرے میں اس کیلئے کوئ باعزت مقام نہیں تھا،عیسائیوں کےبڑےبڑےراہب اور پادری عورت کو خوبصورت بلااورشیطاں کاایجنٹ کہتے تھے۔بعض دیگرمزاہب کے ماننے والوں کے نزدیک عورت نحوست کی علامت تھی۔قیصر وکسرا کے فرمانروائیوں میں عورت کاوجودعیش وعشرت اور مرد کی ہوس رانیوںکازریعہ تھا۔وہ کسی چیز کی مالک بن سکتی تھی نہ وراثت میں انکاکوئ حق تھا۔بعض سنگدل تواسےپیداہوتےہی زندہ دفن کردیتے تھے۔
(جاری ہے)

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔