سی پیک منصوبے کے ثمرات جلد ہی خیبر پختونخوا کے عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے۔وزیراعلیٰ محمود خان

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ سی پیک منصوبے کے ثمرات جلد ہی خیبر پختونخوا کے عوام تک پہنچنا شروع ہو جائیں گے اور انہیں یقین ہے کہ سی پیک کے تحت میگا پراجیکٹس کی تکمیل سے تجارتی و کاروباری سرگرمیوں کوفروغ ملے گا، روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اور صوبے میں معاشی و اقتصادی ترقی اورخوشحالی کے ایک نئے دور کا آغاز ہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میںقائم چینی ثقافتی مرکز چائنہ ونڈو کے سربراہ امجد عزیز ملک سے گفتگو کرتے ہوئے کی جس نے اُن کے دفتر میں اُن سے ملاقات کی اور چائنہ ونڈو کی سالانہ کارکردگی پر مشتمل رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کی۔محمود خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے پہلے ہی رشکئی اکنامک زون پر کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایات جاری کر رکھی ہیں اور بہت جلد اس منصوبے کا افتتاح کر دیا جائے گا۔اسی طرح صوبے میں سی پیک کے تحت دیگر منصوبوں پر بھی کام جاری ہے۔ محمود خان نے مزید کہا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے۔موجودہ کورونا وباء کے دوران بھی نہ صرف چینی حکومت بلکہ چین کے عوام نے بھی دل کھول کر پاکستان کی مدد کی اورحفاظتی سامان بھیجا جو بلاشبہ لائق ستائش اور دونوں ملکوں کے عوام کے درمیان گہرے تعلقات کا واضح ثبوت ہے۔وزیراعلیٰ محمود خان نے کہا کہ یہی وجہ ہے پاکستان اور چین کے تعلقات مثالی ہیں اور انہیں یقین ہے کہ آنے والے وقتوں میں ان تعلقات میں مزید استحکا م آئے گا۔وزیر اعلیٰ نے پشاور میں چائنہ ونڈو کے قیام کو سراہتے ہوئے کہا کہ چینی ثقافتی مرکز کے قیام سے جہاں شہریوں کو ہمسایہ ملک چین کے بارے میں جاننے کا موقع ملے گا، وہی سی پیک کے بارے میں بھی معلومات حاصل ہوں گی۔ وزیر اعلیٰ نے پشاور میں اس ثقافتی مرکز کے قیام کے سلسلے میں پاکستان میں چین کے سفیر یاؤ جنگ کے کردارکی تعریف کی۔قبل ازیں چائنہ ونڈو کے سربراہ امجد عزیز ملک نے وزیراعلیٰ محمود خان کو بتایا کہ پندرہ ماہ کے قلیل عرصے میں پندرہ ہزار سے زیادہ افراد نے چائنہ ونڈو کا دورہ کیا۔ثقافتی مرکز میں مختلف گیلریاں قائم کی گئی ہیں جن میں چین سے متعلق بنیادی معلومات کے علاوہ، چین کی معاشی و اقتصادی ترقی، پاک چین دوستی، کھیلوں، سیاحت، ثقافت اور ادب و فن سے متعلق گیلریاں شامل ہیں۔ثقافتی مرکز میں لائبریری اورتھیٹر بھی قائم ہے جبکہ چینی زبان سکھانے کے لئے کلاسزکا اہتمام بھی کیا جاتا ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔