صحت کے شعبے کو کورونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنانے کے لئے نئے مالی سال کے بجٹ میں 124 ارب روپے کی ریکارڈ رقم مختص کی گئی ہے۔وزیراعلیٰ محمود خان

وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں کورونا کے مریضوں کو علاج معالجے کی بہتر سہولیات کو یقینی بنانے کے لئے صحت کے شعبے کو مستحکم کرنا موجودہ صوبائی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے۔ اس مقصد کے لئے صوبے کے تمام چھوٹے بڑے سرکاری ہسپتالوں کی مجموعی استعداد کار کو بڑھانے کے لئے ترجیحی بنیادوں پر ٹھوس اور نتیجہ خیز اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کورونا وبا کی وجہ سے درپیش چیلینج کو صحت کے شعبے کی بہتری کے لئے ایک موقع کے طور پر استعمال کرے گی جس کے لئے منصوبہ بندی کر لی گئی ہے۔
یہاں سے جاری اپنے ایک بیان میں وزیر اعلی نے کہا کہ صحت کے شعبے کو کورونا وبا کے چیلنجز سے نمٹنے کے قابل بنانے کے لئے نئے مالی سال کے بجٹ میں 124 ارب روپے کی ریکارڈ رقم مختص کی گئی ہے جبکہ کورونا کی صورتحال میں ہنگامی نوعیت کی ضروریات پوری کرنے کے لئے 24 ارب روپے کا فنڈ اس کے علاوہ ہے۔ صوبے کے خود مختار تدریسی ہسپتالوں کی استعداد کار میں اضافہ کرنے کے سلسلے میں جاری ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے 10 ارب روپے مختص کئے گئے جو ان تدریسی ہسپتالوں کے لئے مختص 26 ارب روپے کے علاوہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع سمیت صوبے کے چھوٹے بڑے تمام ہسپتالوں بشمول ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر اور تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتالوں، دیہی مراکز صحت اور بنیادی مراکز صحت میں درکار جدید طبی آلات اور ادویات کی فراہمی اور ڈاکٹروں سمیت دیگر تربیت یافتہ طبی عملے کی کمی کو پوری کرنے کے لئے ایک جامع منصوبہ بندی کے تحت اقدامات اٹھائے جائیں گے جس کے لئے ان تمام ہسپتالوں کی ضروریات کے کوائف اکھٹے کئے جا رہے ہیں، سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی خریداری کے لئے پچھلے مالی سال کے بجٹ میں مختص ڈھائی ارب روپے کو بڑھا کر چار ارب روپے کر دیا گیا ہے جبکہ ہسپتالوں میں سالڈ ویسٹ منیجمنٹ کو آوٹ سورس کرنے کے لئے ایک ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ محمود خان کا کہنا تھا کہ صوبے کے عوام کو علاج معالجے کی مفت سہولیات کی فراہمی شروع دن ہی سے پاکستان تحریک انصاف حکومت کی تر جیحات کا اہم حصہ رہی ہے جس کے لئے ہماری پچھلی حکومت میں صحت انصاف کارڈ کا ایک فلیگ شپ منصوبہ شروع کیا تھا۔ ہم اپنے کئے ہوئے وعدے کے مطابق اب اس منصوبے کے دائرے کو صوبے کی سو فیصد آبادی تک بڑھا رہے ہیں جس کے لئے اگلے مالی سال کے بجٹ میں 10 ارب روپے کی رقم مختص کر دی گئی ہے۔ صوبائی حکومت کے اس اقدام سے صوبے کے عوام کو نہ صرف علاج معالجے کی مفت سہولیات فراہم ہونگی بلکہ ان کے معیار زندگی کو بھی بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔