طلحہ محمود فاؤنڈیشن پاکستان چیئرمین سینٹر طلحہ محمود کا ایک روزہ دورہ بونی،مستحقین میں امدادی پیکیج تقیسم کی جائیگی

اپرچترال(محمد ذاکرزخمی)طلحہ محمود فاونڈیشن پاکستان کے چیئرمین سنیٹر طلحہ محمود ایک روزہ دورے پرگذشتہ روز اپر چترال کے ہیڈ کوارٹر بونی پہنچ گئے۔ جمعیت علماء اسلام اپرچترال کے امیر شیرکریم شاہ،سینئر نائب امیر مولانا فتح الباری،سابق تحصیل ناظم مولانا محمد یوسف اور جمعیت کے دیگر سرکردہ ارکان اُن کے استقبال کے لیے موجود تھے۔لوئیر چترال کے امیرِ جمعیت علماء اسلام مولانا عبد الرحمن بھی آپ کے ساتھ موجود تھی۔ اپر چترال پہنچے پر اُن کے اعزاز میں ایک مختصر استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔ضلعی امیر شیرکریم شاہ اپر چترال سنیٹرمحمد طلحہ محمود کو خوش آمدید کہا اور دُکھی انسانیت کی خدمت کی جذبے چترال جیسے دور افتادہ علاقے آکر ضرورت مندوں کی دلجوئی پر اُن کی تعریف کی۔اور جمعیت اور اہلیان علاقہ کی طرف سے اُن کا شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر سابق تحصیل ناظم مولانا محمد یوسف اور سینئرنائب امیر مولانا فتح الباری نے بھی خطاب کرکے موجود حالات میں طلحہ محمود فاونڈیشن کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے مزیدامددی کاروائی کے دائرہ کار بڑھانے کی درخواست کی۔اس موقع پر چترالی روایت کے تحت چترالی چغہ اور چترالی ٹوپی اُن کو پہنائے گئے۔ بعد میں طلحہ محمود فاونڈیشن کے چیئرمین سنیٹر محمد طلحہ محمود نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ مجھے انتہائی خوشی ہوئی کہ مجھے چترال آکر آپ سے ملاقات کرنے کا موقع ملا۔آپ لوگ پرخلوص،محبت اور پیار کرنے والے لوگ ہیں۔۔ اس لیے چترال آکر مجھے انتہائی خوشی ہوئی۔ اس وقت تک تقریباً پانچ ہزار ضرورت مندوں تک راشن پہنچا چکے ہیں اورانشاء اللہ میری کوشش ہوگی کہ اس سلسلے کو مزید برقراررکھا جائے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف کوشش کرتے ہیں اور اللہ تعالیٰ وسیلہ بنا رہا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ بونی آنے کا کوئی پروگرام نہ تھا لیکن آپ لوگوں کی خلوص نے کھینچ کر بونی پہنچا دیا۔ اس لیے میں آپ کی محبت اور خلوص کا شکر گزار ہوں۔ طلحہ محمود فاونڈیشن چترال کی طرف سے لویئر چترال میں مستحق افراد میں پیکیج تقسیم کرنے کے بعد اپر چترال میں بھی مستحق افراد میں پیکیج تقسیم کیاجائیگا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔