صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے پشاور سے اٹک خورد اور تخت بھائی تک اسٹیم انجن ٹرین سفاری بحال کرنے کا فیصلہ

پشاور(چترال ایکسپریس)خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے پشاور سے اٹک خورد اور تخت بھائی تک اسٹیم انجن ٹرین سفاری بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لئے پاکستان ریلوے کیساتھ معاملات کو حتمی شکل دی جارہی ہے جبکہ کھیلوں کی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت نوشہرہ میں موٹر اسپورٹس ارینا کے قیام کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس مجوزہ ارینا میں انڈورگیمز، موٹر اسپورٹس، سوئمنگ، بوٹنگ، رافٹنگ، ہارس رائڈنگ کی سہولیات کے علاوہ شاپنگ سنٹرز، فیملی ہٹس، ہوٹل اور ریسٹورنٹ سمیت متعدد دیگرسہولیات دستیاب ہونگی۔ اسی طرح صوبے کے جنوبی اضلاع کے قدیم سیاحتی مقام شیخ بدین کی بحالی کے سلسلے میں وہاں تک دو مختلف سڑکوں کی تعمیر کیلئے 3044ملین روپے کی لاگت کا منصوبہ منظور کرلیا گیا ہے۔
یہ بات وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت منعقدہ کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک اجلاس میں بتائی گئی۔ اجلاس میں نو قائم شدہ کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے لئے ریکروٹمنٹ پلان کے علاوہ اتھارٹی کے لئے سالانہ گرانٹ ان ایڈ برائے مالی سال 2020-21 اور ٹوارزم کارپوریشن کے ملازمین کو ٹوارزم اتھارٹی میں ضم کرنے کے لئے بنائی گئی سکروٹنی کمیٹی کے قواعد و ضوابط کی منظوری دیدی گئی۔ اجلاس نے کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی کے مجوزہ سروس ریگولیشنز کی جانچ پڑتال کے لئے محکمہ سیاحت، قانون اور اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ حکام پر مشتمل کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے ان ریگولیشنز کو منظوری کے لئے بورڈ کے اگلے اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔ایم پی اے عائشہ بانو، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر، سیکرٹری سیاحت عابد مجید، سیکرٹری مواصلات و تعمیرات اعجاز حسین انصاری، سیکرٹری خزانہ عاطف رحمان اور سیکرٹری ماحولیات شاہد اللہ کے علاوہ ڈائریکٹر جنرل کلچر اینڈ ٹوارزم اتھارٹی اور بورڈ کے نجی ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کے ریکروٹمنٹ پلان کے تحت پہلے مرحلے میں 77، دوسرے مرحلے میں 17 جبکہ تیسرے مرحلے میں 15بھرتیاں کی جائیں گی اور بھرتیوں کا سارا عمل اس سال دسمبر تک مکمل کیا جائے گا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اتھارٹی کے اعلیٰ انتظامی عہدوں پر فی الوقت ڈیپوٹیشن پر تعیناتیاں کی جائیں گی۔

اجلاس کو سیاحت کے شعبے میں نئی اور جاری ترقیاتی منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ صوبے کے سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کے متعدد منصوبوں کے علاوہ مہو ڈھنڈ جھیل سوات کی ترقی، ضم شدہ اضلاع سمیت صوبے کے مختلف اضلاع میں ٹورسٹ سپاٹس کی ترقی اور مختلف سیاحتی و تفریحی سرگرمیوں کے انعقاد کے منصوبے سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل ہیں۔
مزید بتایاگیا کہ صوبے میں ٹوارزم زونز کے قیام کے لئے چار مختلف مقامات بشمول گھنول مانسہرہ، مداکلشٹ چترال، ٹھنڈیانی ایبٹ آباد اور مانکیال سوات کے لئے زمین کی خریداری کا عمل جاری ہے جبکہ ان ٹوارزم زونز کے ماسٹر پلاننگ اور فیزیبیلیٹی اسٹڈی پر اس سال ستمبر میں کام شروع کیا جائیگا۔ مزید آٹھ ٹوارزم زونز کے قیام کے لئے بھی موزوں مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے محکمہ سیاحت کے حکام کو ٹوارزم کارپوریشن کے ملازمین کو ٹوارزم اتھارٹی میں ضم کرنے کا عمل تیز کرنے اور انضمام کے عمل میں قواعد و ضوابط پر عملدرآمد کو ہر لحاظ سے یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے سوات میں سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ کے لئے کالام ڈیویلپمنٹ اتھارٹی کے قیام اور مہو ڈھنڈ جھیل کی ترقی پر بھی کام کو تیز کرنے جبکہ سیاحت کے شعبے میں جاری تمام ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت کو مقرر کردہ ٹائم لائنز کے مطابق یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔