جناب بادشاہ سلامت اپر چترال،۔۔۔۔سید اولاد الدین شاہ

امید ہے چترال کے سیاسی اکھاڑے میں مخالفین کو چت کرنے میں مہارت رکھنے کی وجہ سے سارے حالات و واقعات آپ کے لئے سازگار ہونگے۔ اگر نہ بھی ہو تو  آپ جیسے ماہر آدمی کے لئے حالات کو سازگار بنانا کونسا مشکل کام ہے۔
ویسا چترال میں ایک ہی پسٹل سے پورے عوام کو قابو میں کیا جا سکتا ہے۔ آپ کے پاس تو لاٹھی بردار اور بندوق بردار پولیس کی فوج ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ بے مشقت اور با مشقت ضلع کے اندر اور ضلع کے باہر جیل میں بند کرنے اور انسان کو روبوٹ بنانے کے لئے سیکشن تھری ایم پی او کے علاوہ شیڈول فور موجود ہے۔
ویسے چترال کے پارٹی لیڈرز بھی روبوٹ سے کوئی کم نہیں۔ ان کے ٹارگٹ کا تعین بھی ایسا کیا گیا ہے جہاں پھولوں کے ہار اور کا ٹنے کے فیتہ ہو وہاں نازل ہو جاتے ہیں۔ باقی اگر اس کے علاوہ آپ نے کہیں دیکھا ہو میری طرف سے معذرت۔
جولائی کے آخر میں آپ کے سلطنت میں وبائی مرض کورونا کے علاوہ ایک اور بلا سیلاب آیا تھا۔ آپ نے کسی منتخب نمائندے یا کسی حکمران طبقے کے فرد یا افراد کو متاثرہ جگہے میں اپنی دیدار کراتے دیکھا۔ نہیں نا۔
جناب عالی۔ بلا کی مختلف قسمیں ہوتی ہیں۔ کہیں بادشاہ جابر ہوتا ہے۔ کہیں وزیر اور کہیں نمائندے نا اہل ہوتے ہیں اور کہیں کورونا کہیں ڈینگی اور کہیں کونگو۔
ویسے رواں ماہ سوات کا شھزادہ چترال تشریف فرما کر کچھ لوگوں پر مہربانیاں کی اور کچھ کو خالی دیدار بخشا اور کچھ لوگوں پھینٹی لگوائی۔
خیر آپ کے یہ رعایا ہے ہی اس قابل، ویسا سنا ہے آپ کے وزیر بھی جب بولتے ہیں پھول جھڑتے ہیں۔ ویسے ایسے نفیس لوگ دنیا میں کم ہی ملتے ہیں۔ اگر اس کی نصیحت پر یہ لوگ عمل نہیں کرتے تو جناب سال میں ایک دو بار ایک جماعتی رہنما کو مدعو کر لینا۔ یہ محترم اچھے خاصے نرم لہجے میں نصیحت فرماتے ہیں۔
اللہ آپ کا حافظ و ناصر ہو
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔