بی آر ٹی پشاور اور غریب عوام….. تحریر: ناصر علی شاہ

 جب بھی نیت سفر سے کوئی شخص گھر سے نکلتا ہے تو زہن میں ایک ہی بات گھوم رہا ہوتا ہے کہ میرا سفر خیریت آفیت کیساتھ آرام دہ ہو اور مقررہ وقت میں منزل پر پہنچ سکوں مگر افسوس عوام تاحال آرام دہ سفر سے محروم ہیں فلائینگ کوچ, عوگئے, کوسٹر اور فلڈر میں ایک دوسرے کے اوپر بٹھائے جاتے ہیں مجال کوئی متعلقہ ادارے کی طرف سے سوال جواب ہو. عوام اگر ڈرائیور سے سیٹ یا اصولوں کے بارے میں پوچھے تو ڈبل کرایہ یا اترنے کا کہا جاتا ہے اور ایسے ناانصافی ہو رہا ہو ساتھ بیٹھے شخص کچھ بولنے کے بجائے اندھا بہرہ بننے میں دیر نہیں لگاتا, آخر بولے تو کیوں اگر صورتحال خراب ہو تو قصور وار وہی پسینجر ٹھہرائے جاتے ہیں اور ڈرائیور حسب معمول نکل جاتا ہے.
ان تمام صورتحال میں خیبر پختونخواہ کے دل,پھولوں کے شہر پشاور میں بی آر ٹی کا بننا حکومت کی طرف سے عوام کے لئے عظیم تحفہ اور سفر میں بہترین سہولت میسر کرنا ہے. بی آر ٹی روٹ میں کام شروع کرنے سے ختم ہونے تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والوں میں, بندہ ناچیز بھی شامل رہا ہوں آج بھی ایسے طریقہ کنسٹرکشن کا مخالف ہوں تاہم بی آر ٹی کا بننا نعمت سے کم نہیں. تپتی گرمی اور آگ کے لو میں غریب عوام کے لئے ائیرکنڈیشنڈ بی آر ٹی کا بننا قابل تعریف ہے. ٹریفیک جام سے بے فکر, مقررہ وقت میں پرسکون اور محفوظ سفر, کرایے کی لڑائی اور دھوپ و بارش میں کھڑے ہوکر انتظار ختم, کنڈیکٹر کا لنجا نہیں, سب سے بڑھ کر زبان نہ آنے کی وجہ سے بس, ٹیکسی ڈرائیورز لوٹنے اور بے عزتی کرنے سے نہیں گھبراتے تھے ان سے رورل ائیریا سے آئے ہوئے لوگوں کو کسی حد تک سکون مل گیا. گرچہ ہم مقروض ہوچکے ہیں کچھ اداروں اور میڈیا کے مطابق بے انتہا کرپشن کی جاچکی ہے مگر اس کے باوجود بی آر ٹی کا افتتاح کسی معجزے سے کم نہیں اور یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ غریب عوام کے لئے بی آر ٹی آرام دہ اور عزت مند سفر کا نام ہے.
سابقہ سی ایم شہباز شریف کا شکریہ جنہوں نے بہترین سفری سہولیات پاکستان میں متعارف کروایا اور ان کو دیکھ کر جناب پرویز خٹک صاحب نے پشاور میں بی آر ٹی بنانے کی ٹھان لی اور بنا کر دیکھا دیا اگر خاں صاحب کی بات مان لیتے تو شاید ہم اس بہترین سفر سے مستفید نہ ہوسکتے تھے جس کا اظہار خاں صاحب نے خود کیا کہ میں غلط تھا اور پرویز خٹک صحیح تھا.
میری تمام عوام سے گزارش ہے کہ بی آر ٹی کو اپنا سمجھ کر اس میں سفر کرے اور اس کی حفاظت کو یقینی بنائے, ساتھ ساتھ میری گورنمنٹ اف خیبر پختونخواہ سے اپیل ہے کہ اس اہم معمالے کا نوٹس لیکر متعلقہ اداروں کو احکامات جاری کرے تاکہ متعلقہ ادارے فلائنگ کوچ, کوسٹر, غوگئے اور فیلڈر میں سیٹ بائی سیٹ سواری بٹھانے کا حکم صادر کرے تاکہ عوام سفری پریشانی سے بچ سکے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔