تمام مذاہب اور مسالک کے لوگ ہمارے بھائی اور پاکستان کی شان ہے، معاون خصوصی برائے اقلیتی آموروزیرزادہ

سوات(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیرزادہ نے دورہ سوات کے موقع پر ضلع سوات کے اقلیتی برادری کے لئے شمشان گھاٹ کیلئے 10 لاکھ، چرچ کے لئے15لاکھ جبکہ اقلیتی کمیونٹی ہال کے لیے 50 لاکھ کی منظوری کا اعلان کیا ہے اورکہا کہ ضلع سوات کے عیسائی برادری کے لئے وزیراعلیٰ محمود خان نے قبرستان کی بھی منظوری دی ہے جس پر 70 لاکھ روپے لاگت آئے گی۔ انہوں نے کہا ہے کہ قبرستان کی زمین کیلئے سیکشن فور لگانے کے لئے ایک ہفتے کا ڈیڈلائن دیا گیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورہ سوات کے موقع پر، شگئی سیدوشریف اور مقامی ہوٹل مینگورہ میں منعقدہ مختلف تقاریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقاریب سے ایم این اے جے پرکاش، ایم این اے محترمہ شنیلہ روت، ہزارہ ڈویژن کے اقلیتی کمیونٹی کے صدر ذوالفقار کوکھر اور دیگر نے بھی خطاب کیا ہے۔ اس موقع پر چیئرمین ڈیڈیک ضلع سوات فضل حکیم خان بھی موجودتھے جبکہ تقریب کا اہتمام اقلیتی برادری نے مشترکہ طور پر کیا تھاجس میں سکھ برادری، عیسائی برادری اور ہندو برادری نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرذادہ نے کہا ہے کہ ہر مذہب اور مسلک کے لوگ پاکستان کی خوبصورتی ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت اقلیتوں کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہے حقدار کو اپنا حق ملے گا جبکہ اقلیتوں کی فلاح وبہبود موجودہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ محمود خان اقلیتی برادری کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کررہے ہیں۔ اس موقع پر وزیر زادہ نے اقلیتی برادری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا کی اقلیتی برادری بہت خوش قسمت ہیں کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلی دفعہ ملاکنڈ ڈویژن سے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا انتخاب کیا۔ اس کے علاؤہ وفاقی وزیر مراد سعید،پی ٹی آئی ملاکنڈ ڈویژن کے صدر فضل حکیم خان اور دیگر وزراء کا تعلق بھی ملاکنڈ ڈویژن سے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اقلیتی برادری کو جتنی عزت اس دور حکومت میں ملی ہے ماضی میں کسی حکومت نے بھی نہیں دیا۔ ضلع سوات کے اقلیتی برادری نے شگئی پہنچنے پر معاون خصوصی اور دیگر مہمانان کا شاندار استقبال کیا اور ریلی کی شکل میں اجتماعی تقاریب میں شرکت کی۔ اقلیتی برادری نے صوبائی حکومت کو اقلیتوں کے لیے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ صوبے کے تاریخ میں اقلیتی کمیونٹی کے لئے موجودہ صوبائی حکومت نے سب سے زیادہ کام کیا ہے جس پر ہم معاون خصوصی برائے اقلیتی آمور وزیر زادہ کے انتہائی مشکور ہیں۔ ضلع سوات کے دورے کے موقع پر ضلع سوات کے تمام تر اقلیتی کمیونٹی نے معاون خصوصی کے ہر تقریب میں نہ صرف بھرپور شرکت کی بلکہ ان پر بھرپور اعتماد کا اظہار بھی کیا ہے۔ اس موقع پر اقلیتی برادری سے ایم این اے اور پی ٹی آئی اقلیتی مرکزی ونگ کے جنرل سیکرٹری اے جے پرکاش نے بھی خطاب کیا ہے۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی ویژن کے مطابق ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کر رہے ہیں۔ عمران خان نے ملک کو مشکل حالات سے نکالنے کے لیے پوری محنت کی ہے۔ وزیراعظم نے اقلیتوں کے لیے سب سے پہلے کرتارپور بارڈر کو کھولا جس سے اقلیتوں کو ترقی میں مدد فراہم ہو سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں مراد سعید جیسے نوجوان ایماندارقیادت کی موجودگی نہ صرف ملاکنڈ ڈویژن بلکہ پورے صوبے کے لئے باعث فخر ہے۔ اے جے پرکاش نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت نے سب سے پہلے کرپشن سے صاف پاکستان کا نعرہ لگایا اور اس پر عملی طور پر کام بھی کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی وژن اور وزیراعلی محمود خان کی قیادت میں ہم صوبے اور پورے ملک سے کرپشن کے خاتمے تک محنت کرینگے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایم این اے اور پی ٹی آئی اقلیتی انصاف مینارٹی ونگ کی صدر و پارلیمانی سیکرٹری برائے مذہبی ہم آہنگی اور مذہبی امور شنیلا روت نے اپنے خطاب میں کہا کہ مجھے فخر ہے کہ میں وزیراعظم عمران خان جیسے ویژنری لیڈر کے اس قافلے کا حصہ ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کیا اور کشمیر پر پاکستان کے موقف کو بھرپور انداز میں پیش کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی مخلصانہ کوششوں سے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہونے جا رہا ہے۔تحریک انصاف کی حکومت ملک میں نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کے لیے پوری حکمت عملی کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قیادت میں وہ دن دور نہیں کہ پاکستان عالمی سطح پر ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوگا۔ اس کے علاؤہ پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی اقلیتی ونگ کی انفارمیشن سیکرٹری مس روبینہ نے بھی تقریب سے خطاب کیا ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔