محکمہ صحت میں طبی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملے کی ایڈہاک اورکنٹریکٹ پربھرتیوں کا اصولی فیصلہ

محکمہ صحت میں طبی عملے کی کمی کو پورا کرنے کے لئے ڈاکٹروں سمیت دیگر طبی عملے کی ایڈہاک اور کنٹریکٹ پر تیزرفتار بھرتیوں کا اصولی فیصلہ کیا گیا جبکہ محکمے میں اعلیٰ انتظامی عہدوں کے علاوہ دیگر عہدوں پر تبادلوں اور تعیناتیوں کے اختیارات کو محکمے کی سطح پر منتقل کرنے کا بھی اُصولی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میںطبی عملے کے تبادلوں اور تعیناتیوں سے متعلق امور میں پیچیدگیوں کو دور کرکے انہیں سہل بنانے کے لئے سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی سربراہی میں متعلقہ سیکرٹریوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو10دنوں کے اندر قابل عمل تجاویز پیش کرے گی۔
یہ فیصلہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کی زیر صدارت محکمہ صحت میں انسانی وسائل کی کمی کو پورا کرنے کے لئے منعقدہ ایک اجلاس میں کیا گیا۔ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، چیف سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز، سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ مطاہر زیب، سیکرٹری قانون مسعود احمد کے علاوہ محکمہ خزانہ اور محکمہ صحت کے متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کے شرکاءکو محکمہ صحت میں طبی عملے کی منظور شدہ اور خالی آسامیوں کی تعداد ، ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی موجودہ صورتحال ، طبی عملے کی بروقت بھرتیوں کی راہ میں حائل رکاوٹوں ، طبی عملے کی بھرتیوں میں تاخیر کی وجہ سے عوام کو طبی خدمات کی فراہمی پر پڑنے والے اثرات، اضلاع کی سطح پر انتظامی مسائل اور دیگر متعلقہ امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں سرکاری ہسپتالوں خصوصاً دورافتادہ علاقوں کے طبی مراکز میں ڈاکٹروں اور دیگر طبی عملے کی کمی کوپورا کرنے کے لئے ایڈہاک اور کنٹریکٹ بنیادوں پر طبی عملے کی بھرتی اور لوکم سسٹم متعارف کرنے کی تجویز سے اصولی اتفاق کرتے ہوئے اس مقصد کے لئے صوبائی اور ضلعی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں میڈیکل آفیسرز کی بھرتی کے لئے عمر کی بالائی حد میں اضافے ،ہسپتالوں کے بہتر انتظام و انصرام کو یقینی بنانے کیلئے ضلعی افسران صحت اور میڈیکل سپرٹینڈنٹس کو انتظامی لحاظ سے با اختیار بنانے کی تجویز پر بھی غور و خوص کیا گیا اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں مجاذ فورم کے لئے حتمی تجاویز پیش کرنے کی ہدایت کی گئی۔
اجلاس کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صحت کے شعبے کے استحکام کو اپنی حکومت کی اولین ترجیحات کا حصہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومت اس مقصد کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی اور اس سلسلے میں وسائل کی کمی کو آڑے نہیں آنے دے گی۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ لوگوں کو علاج معالجے کی معیاری سہولیات کی ان کی دہلیز پر فراہمی کو یقینی بنانے کے سلسلے میں محکمے کی مجموعی استعداد کار میں اضافہ کیلئے اقدامات اُٹھائیں اور روایتی طریقے سے ہٹ کر کام کریں، حکومت اس سلسلے میں درکار تمام مالی وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔