اپرچترال کے مختلف منصوبوں کے لئے خطیر رقم کی منظوری پروزیراعلیٰ محمود خان اور فخر چترال وزیرزادہ کا شکریہ۔سید مختارعلی شاہ ایڈوکیٹ

اپر چترال(چترال ایکسپریس)پاکستان تحریک انصاف اپر چترال ضلعی کابینہ اور پارٹی کے ترجمان سید مختار علی شاہ ایڈوکیٹ اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ وزیر اعلی محمود خان نے اپنے دورہ چترال کے دوران جن منصوبوں کے بارے میں چترال کے عوام سے وعدہ کیا تھا۔ ان منصبوں کیلئے فنڈ کی منظوری دیکر اپر چترال کے عوام کا دل جیت لیا ہے۔ وزیر اعلی کی طرف سے چترال کو مجموعی طور پر 54کروڑ روپے بحالی کے مختلف منصوبوں کیلئے منظور ہو گئے ہیں۔ جن میں سے اپر چترال کے مقامات چرون، زوندراگرام، یارخون لشٹ، بریپ، ریشن،کوراغ بونی وغیرہ میں روڈز اور پلوں کی مرمت و بحالی اور سلائیڈنگ ملبے کی صفائی پر 7 کروڑ 22لاکھ روپے خرچ کئے جائینگے۔ اسی طرح اپر چترال میں ریشن گول حفاظتی بندھ پر چھ کروڑ، ریشن کودریائے مستوج سے محفوظ بنانے کے لئے چھ کروڑ پچاس لاکھ، ریشن کے گیارہ نہروں کیلئے ایک کروڑپچاس لاکھ، زئیت گاوں کے اٹھارہ چینلز کیلئے ساٹھ لاکھ، کوراغ کے سات چینلز کیلئے ساٹھ لاکھ، چرون کے تین چینلز کیلئے ساٹھ لاکھ، بحالی گرین لشٹ زئیت ائریگیشن چینل کیلئے ایک کروڑ، یارخون لشٹ دو چینلز کیلئے تیس لاکھ روپے،حفاظتی بند ھ یارخون لشٹ ایک کروڑ ساٹھ لاکھ روپے، گرین لشٹ پروٹیکشن پر تین کروڑ پچاس لاکھ، خروزگ دیزگ گول ملبہ صفائی ایک کروڑ، حفاظتی بند بریپ چھیکان گول جم لشٹ وغیرہ دو کروڑ، حفاظتی بندھ چرون گول ڈوک ٹیک ایک کروڑ، بونی گول ریسٹوریشن چینلائزیشن دو کروڑ، کوراغ پل بحالی دو کروڑ، ری کنسٹرکشن بونی اوی میراگرام روڈ ایک کروڑ، اپر لوئر کھوژ نالے کی چینلائزیشن پر خرچ کئے جائیں گے۔رہنما پی ٹی آئی سید مختار علی شاہ ایڈوکیٹ نے مزید کہا کہ دونوں اضلاع کو درپیش مسائل پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عمران خان کی قیادت اور وِزیر اعلی محمود خان کی ذاتی دلچسپی سے حل ہو رہی ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کی ضلعی کابینہ وزیر اعلی محمود خان کو خراج تحسین کے ساتھ ان کا شکریہ ادا کر رہی ہے۔اور ان سے مزید یہ مطالبہ کررہی ہے کہ اپر چترال کے اندر سڑکون کی تعمیر کیلے خطیر رقم کی فراہمی انتہائی ضروری ہے۔ سڑکوں کی تعمیر سے اپر چترال کے اندر سیاحت کو بہت زیادہ فروغ ملنے کے مواقع موجود ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔