تورکھو استارو پل کی بحالی کے سلسلے میں اہم میٹنگ،5دستمبر سے احتجاجی مظاہرے،دھرنے اور لانگ مارچ کرنے کا فیصلہ۔

اپرچترال(ذاکر محمد زخمی) عرصہ دراز سے تورکھو روڈ استارو کے مقام پر پُل ٹوٹنے کے باعث عوام تورکھو اور عوامِ یو۔سی تریچ کے لیے دردِ سر بنا ہوا ہے۔ہزاروں جتن کے باوجود مسئلہ پر نہ تو سیاسی نمائیندے نے توجہ دی نہ ا انتظامیہ اور نہ متعلقہ ادارہ سی۔اینڈ۔ڈبلیونے کوئی خاطر خواہ کارکردگی انجام دی۔ علاقے کے عوام نے اپنے مسلے کو دائرے کے اندر رہتے ہوئے ہر فورم تک پہنچائی۔پرنٹ میڈیا سوشل میڈیااور الیکٹرانک میڈیا نے بھر پور طریقے سے مسئلے کو اُجاگر کیا لیکن نا عاقبت اندیش سیاسی نمائیندے اور دوسروں نے اس مسئلے کو سنجیدہ لینے کے بجائے خاموشی پر اکتفا کیا انجام کار تورکھو اور یو۔سی تریچ کے کم و بیش 80ہزار آبادی محصور ہونے کے قریب پہنچ گئی موسم سرما کی برف باری شروع ہوئی۔علاقے میں دوسرے مسائل کے علاوہ اشیائے خورد و نوش کی قلت پیدا ہونے کا اندیشہ پیدا ہوا۔ تو علاقے کے عوام نے مجبوراً اپنے حق کے حصول کے لیے گھروں سے باہر نکلنے کا فیصلہ کر لیا۔ اس سلسلے جمعرات3دسمبر کو ایک اہم میٹنگ تحصیل ہیڈ کوارٹر شاگرام میں منعقد ہوئی۔جس میں تورکھو کے ہر گاوں سے نمائیند گی اور تریچ یو۔سی کی بھی بھر پور نمائیدہ گی شامل رہی۔ صدارت علاقے کے معزز شخصیت سابق یو۔سی ناظم عبد القیوم بیگ نے کی۔ مسئلے کی حساسیت کااس بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔ کہ میٹنگ میں لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی جس کی وجہ سے جلسے کی شکل اختیار کی۔ اور ہر طبقہ ہائے فکر کے لوگ اس میں شریک ہوئے۔ نظامت کے فرائض احمد اللہ نے انجام دی۔تلاوت کلام پاک سے میٹنگ کا آغاز ہوا۔قاری امتیاز نے تلاوتِ کلام پاک پیش کی۔ میٹنگ میں ذیل افرادنے اپنے اپنے علاقے کی نمائندگی کرتے ہوئے اظہار خیال کیا۔سابق کمشنر سلطان وزیر اُجنو،قاضی جمیل کھوت، سابق ضلعی ممبر سیف اللہ شاگرام،سابق تحصیل ممبر علاو الدین عرفیؔ تریچ،مولانا امتیاز شاگرام، شاہد عالم لال سور وہت،سفیر اللہ واشیچ،اشرف نظار شوتخار،مغل واشیج،احمد زرین رائین،سابق ممبر امان اللہ اجنو،حاجی غفران مڑپ،حاجی حمید شاگرام،ظفر لال ریچ،عصمت اللہ سابق چیر مین واشیچ،سابق وی۔سی ناظم میر نظام الدین کھوت،مولانا ریاض شاگرام،امیر اللہ واشیچ اور ڈرائیور برادری کے نمائیندے نے بھی حالات کے پیش نظر اپنے خیالات پیش کیے۔ مقررین نے انتظامیہ کی بے حسی،سی۔اینڈ ڈبلیو کی غفلت اور سیاسی نمائیندوں کی خاموشی پر برہمی کا اظہار کیا۔جو کہ عرصے سے عوامی مشکلات کو نظر انداز کر کے مجرمانہ غفلت کے مرتکیب ہوئے ہیں۔ اس طرح متفقہ طور پر5دستمبر بروز ہفتہ بھر احتجاج کرنے، دھرنا اور لانگ مارچ کرنے کے فیصلے کے ساتھ متفقہ قرارداد پاس کی۔ جس میں متعلقہ تمام اداروں اور سیاسی نمائیندوں کو متنبہ کیا گیا کہ اگر فوری مسئلہ حل نہ ہوا توبونی کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔اور اس سے امن و امان کا خطرہ پید ا ہوگا جس کی تمام تر زمہ داری انتظامیہ،سی،اینڈ ڈبلیو اور سیاسی نمائیندوں پر عائد ہوگی۔اُنہوں نے بذریعہ قرار داد یہ بھی واضح کردی کہ اگر اس روڈ میں خدانخواستہ کوئی واقعہ رونما ہوئی تو اس کی تمام تر زمہ داری انتظامیہ،سی،اینڈ ڈبلیو اور سیاسی نمائیندوں پر عائد ہوگی۔ اس سلسلے تمام مسجدوں اور جماعت خانوں کو خطوط بھی لکھے گئے کہ لوگوں کو ہفتہ کے دن جلسہ میں شرکت کرنے کی ترغیب دی جائے تاکہ عوام بوڑھے،بچے،جوان سب اپنے مسئلے کے خاطر باہر نکلے اور حکومت کو مجبور کریں کہ ان کا یہ بنیادی مسلہ حل ہو۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔