ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیرنے عالمی دنیا میں پاکستان کانام روش کردیا۔۔۔۔۔۔۔تحریر:سیدنذیرحسین شاہ نذیر

قدرت نے چترال کو سر سبز وادیاں، فلک بوس پہاڑ، نیلگوں آسمان،بہتے ہوئے چشمے دیگرحسن جمال سے نوازہے۔ سالانہ ہزاروں کی تعداد میں سیاح اس جنت نظیر وادی میں خیمہ زن ہوتے ہیں۔اوران پہاڑوں کے دامن میں زندگی بسرکرنے والے مکینوں کوبھی بے شمار صلاحیتوں سے نوازہے۔وادی چترال کے انتہائی دورافتادہ اورپسماندہ علاقہ یوسی یارخون کے نواحی گاون لغل آباد پترانگازسے تعلق رکھنے والی بیٹی ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیر کی کتاب نے عالمی دنیا میں پاکستان کا نام روشن کردیا۔ ماہر امراض چشم ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیر”بک اتھارٹی” کی فہرست میں جگہ بنانے والی پہلی پاکستانی خاتون ڈاکٹر بن گئیں۔ انہوں نے امراض چشم کے طلبا، وطالبات کے لیے ایک کتاب لکھی ہے جسے آج تک کی امراض چشم سے متعلق بہترین کتابوں میں شامل کر لیا گیا۔ ماہر امراض چشم ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیر کی کتاب کا عنوان ’آپٹکس میڈ ایزی: دی لاسٹ ریویو آف کلینیکل آپٹکس‘ بین الاقوامی آن لائن شاپنگ سروس ایمیزون کی تین بہترین فروخت ہونے والی کتابوں میں سے ایک ہے۔بک اتھارٹی نان فکشن کتابوں کے لئے ایک نامور پلیٹ فارم ہے، جو اپنے قارئین کو مختلف عنوانات پر بہترین کتابیں ڈھونڈ کر اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ نے کراچی کے مشہورآغاخان یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کی تعلیم حاصل کی ہے۔ ڈاکٹر زبیدہ آئرلینڈ سے،سرجیکل آپتھلمولوجی میں اپنی اسپیشلائزیشن مکمل کرچکی ہیں۔ڈاکٹر زبیدہ نے آغا خان یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہونے کے بعد اور اپنی اسپیشلائزیشن شروع کرنے سے پہلے 2 سال سے زیادہ اپنے آبائی شہر بی ایم سی بونی میں خدمات انجام دے رہی تھی۔ انہوں نے اپنی زبردست تخلیق سے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کردیا ہے۔ انہوں نے جومقام حاصل کی وہ اپنی قابلیت اور اپنے محنت کے بل بوتے پر کیا۔ زندگی میں محنت کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا کے سانس لینا اگر آپ کچھ پانا چاہتے ہیں تو بس سچی لگن کے ساتھ محنت کریں کامیابیاں آپ کے قدم چومیں گی، ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیر کی کہانی ہمیں یہی سبق سیکھاتی ہے۔
ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ اسیر اس وقت گلگت بلتستان کے دارالحکومت گلگت میں آغاخان یونیورسٹی کراچی اورآغا خان ہیلتھ سروسز کے تعاون سے خدمات سر انجام دے رہی ہیں۔ اے کے ایچ ایس پی نے انتہائی جدید ترین آلات گلگت میڈیکل سنٹر میں نصب کئے گئے ہیں اوروہاں باقاعدہ کام شروع کرچکی ہے۔عنقریب اپرچترال کے ہیڈکواٹرمیں واقع بونی میڈیکل سنٹرمیں ایسے مراکز قائم کیاجائے گاجہاں پر پچیدہ آپریشن سمیت تمام سہولتیں میسر ہوں گی۔
ماہر امراض چشم ڈاکٹر زبیدہ سیرنگ ممتازماہر تعلیم،ادیب،شاعر،محقق،دانشور،کئی کتابوں کے مصنف (ر)پرنسپل شیرولی خان اسیر کی بیٹی ہے اس منفرد بیٹی کی ذہنی اور جسمانی تربیت میں جہاں اس کے والدین کا ہاتھ ہے وہاں ورثے میں ملنے والی ذہانت بھی پیش پیش ہے۔ڈاکٹرزبیدہ نے دن رات محنت کرکے پاکستانی قوم کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
ڈاکٹرزبیدہ کی بڑی بہن ڈاکٹر زہرہ ولی خان جواس وقت تحصیل ہیڈکواٹرہسپتال بونی میں گائیاکالوجسٹ خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ڈاکٹرزہرہ ولی خان ایوب میڈیکل کالج آبیٹ آباد سے ایم بی بی ایس کی ڈگری حاصل کرنے کے بعد اسپیشلائزیشن ایوب ٹیچنگ ہسپتال سے کی اورگائیااوبی ایس کی اعلیٰ تعلیم آغاخان یونیورسٹی کراچی سے مکمل کرلی ہے۔جواس وقت اپرچترال میں گورنمنٹ سیکٹرپرواحدگائیاکالوجسٹ ہے۔ڈاکٹرزہرہ ولی خان سہولیات نہ ہونے کے باوجود ہسپتال آنے والے دکھی مریضوں کے ساتھ خوش اخلاقی اور خندہ روئی سے پیش آکر کونسلنگ و خوش مزاجی کے ذریعے مریضوں کی چہروں پر مسکراہٹ بکھیرنے کی ہرممکن کوشش کررہی ہیں اور جانفشانی سے خدمت کو فرض عین عبادت سمجھ کر اپنی صلاحیتوں کے جوہر دیکھارہی ہیں۔اپرچترال کے باسیوں نے ہمیشہ اُ ن کونیک دعائیں دے رہے ہیں۔وہ اپنے مقدس پیشے کی اہمیت کو اجاگر کرنے اور اپنی قابلیت سے لوگوں کو بہرہ ور کرنے کے لئے خوش اخلاقی اور مسکراہٹ کے ساتھ مریضوں او ران کے لواحقین سے پیش آرہی ہیں جوخراج تحسین کے مستحق ہیں۔
چھوٹی بہن ڈاکٹررئیسہ خان اسیرڈاکٹر اف فارمیسی خیبرمیڈیکل کالج پشاورسے مکمل کرنے کے بعدپبلک ہیلتھ اورنیوٹریشن میں پوسٹ گریجویٹ کررہی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔