صوبائی حکومت معاشرے کے تمام شعبوں کی بہتری کیلئے کوشاں ہے,وزیراعلیٰ کی ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن مینگورہ بینچ (دارالقضائ) کے ایک وفد سے گفتگو

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلی خیبرپختونخوا محمود خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پورے صوبے کی یکساں تعمیر و ترقی پر یقین رکھتی ہے اور اس مقصد کیلئے صوبے کے تمام اضلاع میں متعدد ترقیاتی منصوبوں پر کام جاری ہے ، جن کی تکمیل سے صوبے کی دیر پا ترقی و خوشحالی کا راستہ ہموار ہو گا اور عوامی مسائل کے حل میں مدد ملے گی ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اصل مقصد عوام کو بہتر انداز میں خدمات کی فراہمی یقینی بنانا اور اُن کے مسائل حل کرنا ہے جس کیلئے حکومت تمام تر دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے ۔ اُنہوںنے کہاکہ حکومت نے کورونا کی وجہ سے مشکل مالی حالات کے باوجود عوامی فلاح کے منصوبوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور متعدد منصوبے مکمل کئے جن سے عوام بلا تفریق مستفید ہو رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن مینگورہ بینچ (دارالقضائ) کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیاجس نے منگل کے روز ان سے ملاقات کی۔ رکن صوبائی اسمبلی فضل حکیم بھی اس موقع پرموجود تھے ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت معاشرے کے تمام شعبوں کی بہتری کیلئے کوشاں ہے اور تمام اضلاع کی یکساں ترقی چاہتی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے دور دراز ، پسماندہ اور شدت پسندی سے متاثرہ اضلاع کی تعمیر و بحالی حکومت کی ترجیحات میں سرفہرست ہے ، جس کیلئے مختلف ریجنز کے مسائل کو مدنظر رکھ کر قابل عمل ترقیاتی حکمت عملی وضع کی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یکساں ترقیاتی حکمت عملی کے تحت صوبے کے مختلف اضلاع میں جاری ترقیاتی منصوبے اور عوامی مسائل کے حل میں سنگ میل ثابت ہو ںگے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ اُن کی کوشش ہے کہ ہر علاقے کے عوام کو اُن کی توقعات وضروریات کے مطابق خدمات کی فراہمی ممکن ہو سکے ۔ محمود خان نے کہاکہ کورونا کی حالیہ وباءکی وجہ سے مشکل مالی حالات کے باوجود ترقیاتی عمل جاری ہے اور عوامی مفاد کے میگا ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کو ترجیح دی جارہی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ سوات موٹروے فیز ٹو ، ڈینٹل کالج ، زرعی یونیورسٹی سوات اور دیگر عوامی فلاح کے منصوبوں کا جلد سنگ بنیاد رکھا جائے گااور ان منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ منصوبے پورے ملاکنڈ ڈویژن کے عوام کو سہولیات کی فراہمی کے سلسلے میں سنگ میل ثابت ہوں گے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ سوات موٹروے فیز ٹو منصوبے کیلئے زمین کے حصول پر پیشرفت جاری ہے جبکہ سوات یونیورسٹی آف ایگرکلچر کا رواں سال جون میں سنگ بنیاد رکھنے کیلئے متعلقہ حکام کو انتظامات اور لوازمات کو حتمی شکل دینے کی ہدایت کی گئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ مجوزہ زرعی یونیورسٹی کے قیام سے نہ صرف شعبہ زراعت میں جد ید تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم وتحقیق کو فروغ ملے گا بلکہ یہ منصوبہ خطے میں زرعی پیداوار، قدر و معیار میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روزگار کے فروغ میں بھی معاون ثابت ہو گا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے کے ہر ریجن میں ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت اور عوامی مسائل کے حل کا جائزہ لینے کیلئے باقاعدگی سے اجلاسوں کا انعقاد کیا جارہا ہے جس کا اولین مقصد لوگوں کو سہولیا ت کی فراہمی ہے ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ تعلیم، صحت ، آبنوشی اور مواصلات و تعمیرات کے شعبوں پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے تاکہ عوام کو ان شعبوں میں سٹیٹ آف دی آرٹ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔ صوبہ بھر میں تعلیمی اداروں کی بہتری، بنیادی و دیہی مراکز صحت کی تجدید کار ی ، ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن و غیرہ کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے اور ان منصوبوں پر اربوں روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔وزیراعلیٰ نے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کیلئے گرانٹ ان ایڈ کا چیک بھی وفد کے حوالے کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔