چترال ٹاون کے سیاسی اور سماجی حلقوں کا بازار میں غیر معیاری گوشت اورناقص آئس کریم کی غیر قانونی فروخت پر گہری تشویش کا اظہار

چترال(چترال ایکسپریس) چترال ٹاون کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے بازار میں غیر معیاری گوشت،ناقص آئس کریم اور دیگر اشیائے صرف کی غیر قانونی فروخت پر گہری تشویش ظاہر کرکے کمشنر ملاکنڈ اور ضلعی انتظامیہ سے فوری ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ایک اخباری بیان میں اُنہوں نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ قانون کے تحت چترال بازار میں مذبح خانہ کا ذمہ دار افیسر ہوتا تھا جو ڈاکٹری سرٹیفیکیٹ کے مطابق صحت مند جانور کے گوشت پر مہر لگاتا تھا۔اس کے بعد گوشت فروخت ہوتا تھا لیکن چترال بازار میں بیمار جانوروں کا گوشت ناپرسان حالت میں فروخت ہوتا ہے۔شنید ہے کہ مردہ جانوروں کا گوشت بھی فروخت ہوتا ہوگا۔مذبح خانہ انچارج،ڈاکٹر محکمہ خوراک،حلال فوڈ اتھارٹی اور تحصیل میونسپل ایڈمیسٹریشن کے عملے کا کوئی اتہ پتہ نہیں،گوشت کانرخ نامہ کسی کے پاس نہیں موٹا گوشٹ 600روپے اور چھوٹا گوشت1100روپے میں ملتا ہے۔اسی طرح غیرمعیاری آئس کریم جگہ جگہ فروخت ہوتا ہے بازار کے اندر گندے جگہوں میں فالودہ اور آئس کریم کاغیر صحت مند کا فروخت جاری ہے۔جو وباء کے اس موسم میں انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے۔سیاسی اور سماجی حلقے اس بات پر حیراں ہیں کہ ڈیوٹی مجسٹریٹ کی تقرری کیوں نہیں ہوتی؟ مقامی پولیس کیوں حرکت میں نہیں آتی؟ٹی ایم اے اور محکمہ خوراک کا عملہ کیوں ڈیوٹی نہیں دیتا؟سول سوسائیٹی نے ضلعی انتظامیہ اور کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ غیر معیاری گوشت اورغیر معیاری آئس کی فروخت کرنے والوں پر فوری طورپر پابندی لگائی جائے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔