کھوار نثر کا جا ئزہ ….ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی 

ڈاکٹر احسن واگھا نے لکھا ہے کہ پا کستان کی بیشتر زبا نوں میں ادب کی ابتدا نظم سے ہوئی اس کے مقا بلے میں نثری ادب کو پر وان چڑھنے میں کئی صدیاں لگ گئیں ]واگھا 12:97:[کھوار ادب بھی اس کلیے سے مثتثنی ٰ نہیں کھوار ادب کا 3ہزار سال قدیم ذخیرہ گیتوں پر مشتمل ہے ]رازی 29:2021:[گیتوں کے بعد ایک عرصہ بیت گیا جب بیسویں صدی میں ریڈیو پا کستان کے کھوار پرو گرام اور وزارت اطلا عات کے ما ہا نہ مجلہ جمہور اسلا م کھوار کے لئے ضرورت کے طور پر نثری اضا ف پر قلم اٹھا نے کی ضرورت پڑی تو ادیبوں نے ڈرامہ، افسا نہ، تر جمہ اور دیگر اصنا ف نثر پر لکھنا شروع کیا ]ولی 78:89:[پرو فیسر اسرار الدین، اقبال حیات، ولی زار خا ن ولی اور ان کے ہم عصر لکھا ریوں نے کھوار نثر کی بنیا د رکھی، نثری ادب، افسا نوی ادب، تراجم، تحقیق اور تنقید پر کام کا آغا ز ہوا 1965سے لیکر 2021تک نصف صدی کا عرصہ کھوار نثر کی تاریخ کا ابتدائی دور ہے اس دور میں جو کچھ لکھا گیا اس کو نقش اول کا در جہ حا صل ہے ریڈیو پا کستان سے نشر ہو نے والے ڈراموں کو کتا بی صورت میں یکجا کر کے 2019میں شا ئع کیا گیا ]اسرا15:19:[ اس طرح جمہور اسلا م میں شا ئع ہو نے والے منتخب افسا نوں کا مجمو عہ یوسف شہزاد نے 1990ء میں انجمن تر قی کھوار کے پلیٹ فارم سے شا ئع کیا ]شہزاد90:[ ولی زار خا ن ولی نے کھوار کا پہلا نا ول 1978ء میں لکھا تھا اس کا نا م میر ژوری رکھا گیا مگر اس کی اشاعت اب تک ممکن نہیں ہوئی یہ روما نوی نا ول ہے اور اس میں محبت کی سچی داستان ہے مطبوعہ کتب کے ذخیرے میں کھوار کا پہلا نا ول ”انگریستانو“ ہے اس کے مصنف ظفر اللہ پر واز نے نا ول کے پلا ٹ میں سما جی اور معا شرتی مو ضوعات کو شا مل کیا زبان و بیان کے پر انے اسلوب کو اختیار کیا نا ول میں گذشتہ صدی کے چترال کی معا شرت اور معیشت کا نقشہ دیا گیا ہے اس نقشے میں جو سما ج تھا اُس کی بہت سی چیز یں تبدیل ہو گئی ہیں ان چیزوں کے ساتھ جڑے ہوئے الفاظ بھی تبدیل ہو گئے ہیں اس وجہ سے یہ نا ول چترال کے کھو سما ج کا بدلتا ہوا نقشہ پیش کر تا ہے اور دو صدیوں کے معا شرتی و سما جی اقدار کا دلچسپ موا زنہ سا منے لا تا ہے اس کی معا شرتی اہمیت بھی ہے لسا نیا تی اہمیت بھی ہے افسا نوی ادب کے علا وہ ترا جم اور دیگر اضا ف پر وزیر علی شاہ، محمد نقیب اللہ رازی، گل مراد خا ن حسرت، مولا نگا ہ، محمد عرفان، ممتاز حسین، شہزادہ تنویر الملک اور دیگر ادیبوں نے کا م کیا ہے۔

حوالہ جا ت

ولی زار خا ن ولی 1989: کھوار کی تر قی میں ریڈیو پا کستان اور ما ہا نہ جمہور اسلا م کا کردار انجمن ترقی کھوار چترال (مشمولہ کھوار ادب)

رازی محمد نقیب اللہ 2021مختصر تاریخ زبا ن وادب کھوار ادارہ فروغ قومی زبان

واگھا احسن 1997ء: سرائیگی ادب کی تاریخ، سرائیکی وسیب ملتان صفحہ 112

پرواز ظفر اللہ 2016انگریستا نو مئیر (MIER) چترال

شہزاد یو سف 1990کھوار افسا نا ن کتاب انجمن ترقی کھوار چترال

اسرار الدین پرو فیسر 2019: کھوار ڈرامہ: انجمن ترقی کھوار چترال

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی
تمغہ امتیاز ایٹ پاکستان | + رپورٹس/ کالم

ڈاکٹر عنایت اللہ فیضی (14 اگست، 1952ء ) پاکستان سے تعلق رکھنے والے نامور مفکر، مؤرخ، ماہر لسانیات، ادیب، شاعر اور کالم نگار ہیں۔ آپ کا تعلق پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال کی تحصیل مستوج کے لاسپور بالیم سے ہے، آپ روزنامہ مشرق پشاور، روزنامہ آج پشاور اور دیگر اخبارات، رسایل، جراید میں کالم اور مضامیں لکھتے ہیں۔ کھوار اور اردو زبان میں شاعری کے ساتھ ساتھ اردو اور انگریزی میں آرٹیکل بھی لکھتے ہیں، اس وقت ضلع چترال کے نواحی گاؤں دنین میں مقیم ہیں۔

زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔