چوتھا چترال اکنامک ڈیویلپمنٹ کانفرنس 22اگست کو چترال میں ہو گا۔،وزیراعلی چترال میں متعدد منصوبوں کا افتتاح کرینگے۔

پشاور(نامہ نگار) چوتھا چترال اکنامک ڈیویلپمنٹ کانفرنس 22اگست کو چترال میں منعقدکیا جائے گا، جس کے مہمان خصوصی وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان ہونگے جو چترال سپیشل اکنامک زون گہریت ،چترال چیمبرآف کامرس کے بلڈنگ سنگ بنیاد رکھنے کے علاوہ متعدد منصوبوں کا افتتاح کرینگے۔افتتاحی تقریب و چوتھے چترال اکنامک ڈیویلپمنٹ کانفرنس کے انتظامات کو ختمی شکل دینے کو خیبرپختونخوا بورڈآف انوسمنٹ اینڈ ٹریڈ کے چیف ایگزیکٹیو حسن داﺅد بٹ اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری خیبرپختونخوا کے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان نے جائزہ اجلاس شرکت کی۔ اجلاس میں ای آر کے پی آفسر الیاس حسن، ٹی ڈیپ کے ڈائریکٹر سبزعلی،اسسٹنٹ ڈائریکٹر زاہد محمد، سٹیٹ بنک آف پاکستان کے ڈپٹی چیف منیجر عابد حسین،آفسر عبداللہ ، چترال چیمبرکے نصراللہ سمیت ویڈلنک کے ذریعے ایچ بی ایل کے ڈپٹی منیجر فواد گل،ڈپٹی ڈائریکٹر لائیو سٹاک ڈاکٹر اعجاز اختر، وطین کے ضیاءوزیر، خیبربنک کے جواد تاجک ،ایس آئی ڈی بی کے نعمان فیاض سمیت سید حبیب الحسن گیلانی، ڈاکٹر طارق ودیگر شریک تھے ۔ چترال کی معاشی وصنعتی ترقی کوچترال سپیشل اکنامک زون، ارندووشاہ سلیم باڈرسٹیشن فعال کرنے، ہائیڈل، زراعت، ٹورازم، مائن اینڈ منرل سمیت روڈانفراسٹریکچرکی تعمیر کے بغیرناممکن ہےں اور صوبائی حکومت نے چترالی عوام کی معیا رزندگی بلندکرنے اورمعاشی وصنعتی ترقی کے لئے بجٹ میں خطیر رقم مختص کردی ہے جس کا افتتاحی تقریب 22اگست کو منعقد ہوگااور وزیراعلیٰ ترقیاتی کام اور سپیشل اکنامک زون کا افتتاح کرے گا جس کے انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی۔ افتتاحی تقریب میں چترال کلچرل شو، پولیو میچ،صنعتی نمائش بھی کیا جائے گا ، یادرہے کہ چترال واحد ڈسٹرکٹ ہے جس میں 15زبانیں بھولی جاتی ہے اس کانفرس میں کلچرل کی مکمل عکاسی کی جائے گی۔ اجلاس میں ایف پی سی سی آئی اور کے پی بی اوآئی ٹی نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو ملکی اور سفارت کاروں کو دعوت نامے ارسال کرنے علاوہ کانفرنس کے انتظامات کے لئے اقدامات تجویزکرے گی۔ سرتاج احمد خان نے امید ظاہر کیا کہ کانفرنس چترال کی تعمیر وترقی کے لئے سنگ میل ثابت ہوگا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔