وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی تاج محمد کا پیڈو پراجیکٹ فیز ون کے تحت اے کے آر ایس پی کے ذریعے چترال میں پایہ تکمیل کو پہنچنے والے پن بجلی گھروں کا سہ روزہ دورہ مکمل کرلیا

چترال (چترال ایکسپریس) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے توانائی تاج محمد نے پیڈو پراجیکٹ فیز ون کے تحت آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے ذریعے چترال میں پایہ تکمیل کو پہنچنے والے مختلف پن بجلی گھروں کا سہ روزہ دورہ مکمل کرلیا جس میں ان کے ساتھ معاون خصوصی برائے اقلیتی اموروزیر زادہ، پیڈو کے چیف ایگزیکٹو نعیم خان اور پیڈو کے پراجیکٹ ڈائرکٹر محمد شاہد خان بھی موجود تھے۔ معاون خصوصی اور ان کے وفد نے مڈاک لشٹ، لوٹ کوہ اور کالاش ویلی بمبوریت اور بریر میں ان ہائیڈروپاؤر منصوبوں میں کئی ایک کا افتتاح کرنے کے بعد مقامی کمیونٹیوں کے ممبران سے بھی ملاقات کی۔ دورے کے آخری دن بمبوریت کے مقام پر پیڈو پراجیکٹ کے پن بجلی گھر کا افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے کالاش اور مسلم کمیونٹی کی ایک مشترکہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پیڈو پراجیکٹ کی فیز ون کی چترال میں کامیابی کے پیش نظر فیز ٹو میں اس کے لئے فنڈ کی حجم میں کئی گنا اضافہ کرتے ہوئے 12ارب روپے کردیا گیا ہے تاکہ چترال کی سوفیصد علاقے اور آبادی کو ٹارگٹ بنایا جاسکے۔ انہوں نے اے کے آرایس پی کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہاکہ ترقی کے دوسرے سیکٹروں کی طرح پاؤرسیکٹر میں اس کے خدمات قابل ستائش ہیں اوراس ضلعے میں کئی عشرہ سال پہلے کمیونٹی کے لئے چھوٹے ہائیڈل پراجیکٹ متعارف اور شروع کرنے کا کریڈٹ بھی اسی کو حاصل ہے۔ انہوں نے کہاکہ کلین اینڈ گرین انرجی کا حصول وزیر اعظم عمران خان کا وژن ہے اور پیڈو پراجیکٹ اس کے حصول کا ذریعہ ہے جس کے لئے صوبہ بھر اس پراجیکٹ کو گیارہ اضلاع سے بڑہاکر اکیس اضلاع تک لے جایا جارہا ہے جس پر 672ارب روپے کی خطیر رقم مختص کردی گئی ہے۔ تاج محمد نے کہاکہ سابق حکومتوں نے بجلی مہنگی داموں پرائیویٹ پارٹیوں سے حاصل کرکے ملک کو مالی بحران سے دوچار کردیا لیکن پی ٹی آئی حکومت نے سستی اور ماحول دوست بجلی کے حصول کو اپنا ٹارگٹ بنالیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پوری دنیا موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے پریشانی سے دوچار ہے اور اس مسئلے کو سامنے رکھتے ہوئے پی ٹی آئی حکومت نے پہلے بلین ٹری سونامی اور اب ٹین بلین ٹری سونامی کے کامیاب منصوبے شروع کرکے دنیا کے دوسرے ممالک کے لئے ایک قابل تقلید مثال قائم کردی ہے جبکہ پن بجلی گھروں کا پیڈو پراجیکٹ بھی اسی کا تسلسل ہے۔ انہوں نے مقامی کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ ایسے منصوبوں کی کامیابی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں جوکہ ان کی تعاون کے بغیر مکمل نہیں ہوسکتے۔ وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کالاش وادی بمبوریت، بریر اور رمبور میں ایک ایک گھرانے میں وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا جارہا ہے جس نے ملک کی تاریخ میں پہلی بار کالاش کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے کو نہ صرف صوبائی اسمبلی تک پہنچادیا بلکہ انہیں صوبائی کابینہ میں بھی جگہ دلوائی تاکہ وہ یہاں سے پسماندگی اور غربت کو دور کرنے کے قابل ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ کالاش ویلیز روڈ کی تعمیر کے لئے ساڑھے چار ارب 65کروڑ روپے اور زمین کے لئے دو ارب روپے منظور ہوچکے ہیں اور کسی بھی وقت یہاں کی سڑک پر کام شروع ہوگا جوکہ عمران خان کی ٹورز م کی ترقی کے ذریعے ملک کی ترقی کی وژن کا حصہ ہے اور یہ ان کی اولین ترجیح بھی ہے۔ انہوں نے علاقے کی وزٹ پر تاج محمد کا شکریہ ادا کیا۔ اس سے قبل پیڈو کے چیف ایگزیکٹیو افیسر نعیم خان اور پیڈو کے پراجیکٹ ڈائرکٹر محمد شاہد خان نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے پیڈو پراجیکٹ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اے کے آر ایس پی کے ریجنل پروگرام منیجر سید ظہور امان شاہ نے کہاکہ چترال کے طول وعرض میں پانی کی بے پناہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے پن بجلی بہت بڑی مقدار میں پیدا کیا جاسکتا ہے جوکہ ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ سستی بھی ہے اور پیڈو پراجیکٹ اس میں حکومت کا ایک قابل قدر کوشش ہے۔ اس موقع پر کالاش عمائیدین نے تاج محمد اور دوسرے مہمانوں کو روایتی تخائف بھی پیش کئے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔