لینڈ مافیا کے ایما پرکرایے کے غنڈوں نے گبور غرماو میں ان پر حملہ کیا۔واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے۔محمدحسین کی پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل گرم چشمہ محمد حسین، کونسلر جلال الدین، شای ولی خان، سکندر ولی خان نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ 27 جولائی کو لینڈ مافیا حاجی فیاض کی ایما پر اس کے بیٹے الیاس احمد نے مسلح ہو کر کرائے کے غنڈوں کے ساتھ گبور غرماو میں صبح سویرے ان پر حملہ کیا۔ اور ان کی زمینات میں آلو کی فصل کو نقصان پہنچایا۔ ایک بڑا کھیت مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا جبکہ دیگر کھیتوں کو مقامی لوگوں کی مداخلت سے بچا لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے سول کیس عدالت میں ہے لیکن غنڈوں نے اس کی پروا نہ کرتے ہوئے ہمیں ٹارگٹ کرنے کی کوشش کی۔ محمد حسین نے کہا کہ ہم بارڈر کے رہائشی امن پسند لوگ ہیں لیکن ہماری خاموشی اور امن پسندی کا ناجائز فائدہ اٹھایا جا رہا ہے اور ہمیں مجبور کیا جارہا ہے کہ ہم قانوں کو اپنے ہاتھ میں لیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل مقامی ایس ایچ او نے بدنیتی کی بنیاد پر اس متنازعہ زمین کو ضابطہ فوجداری کے دفعہ 145 کے تحت سرکاری کرانے کی کوشش کی تھی جسے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے مسترد کردیا اور متاثرین کو انصاف دلائی۔ انہوں نے کہا کہ اب دوبارہ حملہ آور ہونے کا مطلب کا صاف مطلب اس زمین پر دوبارہ دفعہ 145 لگوانا چاہتے ہیں۔محمد حسین نے اس بات پر حیرانگی کا اظہارکیاکہ ارندو، دمیل اورشیشی کوہ سے کرائے کے غنڈے اسلحہ سمیت گبور جیسی سرحدی اور حساس علاقے تک پہنچنا ضلعی انتظامیہ کی نااہلی ہے جبکہ گرم چشمہ سے گبور تک دو چیک پوسٹ قائم ہیں اور غیر متعلقہ لوگوں کا اسلحہ سمیت یہاں سے گزرنا اپنی جگہ ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ غنڈوں نے غرماو کے لوگوں پر حملہ کرنے، انہیں زدوکوب کرکے آلو کی کھڑی فصلیں تباہ کر دی لیکن پولیس نے حملہ آوروں کے خلاف یکرفہ ایف آئی آر کی بجائے کراس پرچہ چاک کیا ہے جو کہ انصاف کے منافی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس واقعے کی جو ڈیشل انکوائری کی جائے تاکہ دودھ کادودھ اور پانی کا پانی ہوسکے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔