داد بیداد۔۔۔قرآن نا ظرہ لا زمی۔۔ڈاکٹر عنا یت اللہ فیضی

وزیر اعظم عمران خا ن نے ملک بھر کے لئے یکساں نصاب تعلیم کا اعلان کر تے ہوئے قوم کو یہ خو ش خبری سنا ئی ہے کہ سکو لوں میں قرآن نا ظرہ پڑ ھا نا لا زمی ہو گا یہ ایک سطری اعلا ن نہیں بلکہ بہت بڑا قدم ہے جس کے تحت ایچی سن سکول لا ہور اور بیکن ہاوس اسلا م اباد میں بھی بچوں کو قرآن نا ظرہ کی لا زمی تعلیم دی جا ئیگی دیگر نجی اور سر کاری سکولوں میں بھی قرآن نا ظرہ بطور لا زمی مضمون پڑھا یا جا ئے گا یہ ریا ست مدینہ کے نقش قدم پر چلنے کے لئے ایک دور رس اور انقلا بی فیصلہ ہے وزیر اعظم نے جو اعلا ن کیا ہے اس میں ابتدائی طور پر صرف پہلی جما عت سے پا نچویں جما عت تک یکسان نصاب اور لا زمی قرآن کا اجرا ہو گا اور یہ نصاب 16اگست سے نئے تعلیمی سال کا حصہ بن چکا ہے اگلے مر حلے پر اس کو ہائی اور ہا ئیر سیکنڈری کی سطح تک وسعت دی جا ئیگی اس سلسلے میں وزیر تعلیم شفقت محمود اور ان کی ٹیم نے ہو م ور ک مکمل کیا ہو گا یقینا صو با ئی نظا مت ہائے تعلیمات کے ساتھ مشاورت ہو چکی ہو گی اضلا ع میں فیلڈ پر ڈیو ٹی دینے والے ایجو کیشن افیسروں کے ساتھ بھی خط و کتا بت ہو چکی ہو گی آج کل کمپیو ٹر پر ایم آئی ایس کی بدولت سکو لوں کی عمارات اور اساتذہ کرام کے بارے میں معلومات ایک ہی جگہ دستیاب ہیں ان معلومات سے بھی حکومت نے استفادہ کیا ہو گا غا لب گما ن یہ ہے کہ یکساں نصاب کی نئی کتا بوں کے ساتھ دیگر مواد بھی سکو لوں میں پہنچا دیے ہو نگے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ قرآن نا ظرہ پڑ ھا نے کے لئے قاری صا حبان کی تقرری بھی پہلے سے ہو چکی ہو گی وزیر اعظم کا اعلا ن بہت بڑا اعلا ن ہے اس کے لئے تما م تر تیا ریاں مکمل ہو چکی ہو نگی مقا می پریس کلب میں اس پر سوال اُٹھا یا گیا تو سینئر اخبار نویسوں اور رپورٹروں نے پرائمیری سکولوں کی صورت حا ل بتا تے ہوئے انکشاف کیا کہ کسی بھی سر کاری سکو ل میں قاری کی پوسٹ نہیں ہے قرآن نا ظرہ پڑ ھا نے والا کوئی استاد نہیں ہے اگر حکومت نے یکسان نصاب تعلیم اور قرآن نا ظرہ لا زمی کے حکم پر سنجید گی کے ساتھ عمل کیا تو مو جو دہ ما لی سال کے بجٹ میں سپیشل گرانٹ کے ذریعے سر کاری پرائمیری سکولوں میں قاری کی آسا میاں منظور کی جا ئینگی اگلے ما لی سال کے بجٹ میں ایس این ای کے ذریعے با قاعدہ آسا میوں کو شا مل کیا جا ئے گا حکومت نے اگر ستمبر 2021میں اشتہار دیدیا تو دسمبر 2021تک اسا تذہ کی تقرری کا عمل پورا ہو جا ئے گا اور نا ظرہ قرآن کی کلا سیں شروع ہو جائینگی اس سے پہلے ممکن نہیں ہے سردست اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں جنکی رو سے قاری اسا تذہ کی مطلو بہ تعداد اور ا ن کی تقرری پر اٹھنے والے اخرا جا ت کا تخمینہ لگا یا ہو گا اس مو ضوع پر چند ممبران اسمبلی سے بات ہوئی تو انہوں نے سیدھے الفاظ میں کہا کہ پرائمیری سکو لوں میں پہلے ہی دو سے زیا دہ اساتذہ مو جو دہ ہیں وہ قرآن نا ظرہ پڑھا ئینگے ایک سینئر ہیڈ ٹیچر سے بات ہوئی تو معلوم ہوا کہ ایک ضلع کے 4ہزار پرائمیری سکولوں میں سے کسی بھی سکول میں ایسا ٹیچر نہیں جو قرآن نا ظرہ تجوید کے اصولوں کے مطا بق پڑ ھا سکے ہیڈ ٹیچر کا کہنا ہے کہ قرآن نا ظرہ بھی ریا ضی اور فزکس کی طرح الگ مضمون ہے اس کا الگ فارمو لا ہے اس کے الگ اصول ہیں فن تجوید سے نا آشنا استاد قرآن نا ظرہ نہیں پڑھا سکتا ہے ہمارا حسن ظن یہ ہے کہ حکومت نے قرآن نا ظرہ لا زمی کے اعلا ن سے پہلے تما م انتظا ما ت کو مکمل کیا ہو گا تما م ڈسٹرکٹ ایجو کیشن افیسروں کے ساتھ میٹنگ ہو ئی ہو گی اور یقینا وزیر مذہبی امور مو لا نا نو ر الحق قادری کے ساتھ اس پر مشاورت ہو چکی ہو گی نیز وزیر اعظم کے معا ون خصو صی مو لا نا طا ہر محمود اشرفی اور رویت ہلا ل کمیٹی کے چیئر مین مو لا نا عبد لخبیر آزاد نے بھی اپنی طرف سے اس پر رائے ضرور دی ہو گی ہمیں اس بات کی خو شی ہے کہ یکساں نصاب تعلیم کے ساتھ قرآن نا ظرہ کی تعلیم کو بھی لا زمی قرار دیا گیا اب قرآن نا ظرہ پڑ ھا نے کے لئے قاری کی اسا میاں منظور کی جا ئینگی اللہ کرے ایسا ہی ہو

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔