وزیر اعلی محمود خان کا ضلع شانگلہ کا دورہ، شانگلہ میں یونیورسٹی کے قیام کا اعلان

وزیر اعلی کا خوزاہ خیلہ بشام ایکسپریس وے تعمیر کرنے کا اعلان

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے پیر کے روز ضلع شانگلہ کا ایک روزہ دورہ کیا اور شانگلہ کی ترقی کیلئے متعدد ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کیا۔ وزیراعلیٰ نے ضلع شانگلہ میں یونیورسٹی قائم کرنے ، خوازہ خیلہ۔بشام ایکسپریس وے کی تعمیر ، شانگلہ میں دو ڈگری کالجوں قیام کے علاوہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو اپ گریڈ کرنے کا اعلان کیا۔ ضلع شانگلہ کی تحصیل پورن میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کانا کو تحصیل کا درجہ دینے اور حلقہ پی کے 24 میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کیلئے 30 کروڑ روپے کا اعلان کیا۔اس کے علاوہ شانگلہ میں متعدد سڑکوں کی تعمیر کابھی اعلان کیا جن میں کروڑہ تا چکیسر، کروڑہ تا اجمیرہ اور منگلور شانگلہ ٹاپ روڈ بھی شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے پورن گرڈ سٹیشن پر فوری کام شروع کرنے کا اعلان بھی کیا ہے ۔ صوبائی وزیر شوکت یوسفزئی، ایم پی اے عزیز اللہ گران، ایم پی اے فخر جہاں، سابق صوبائی وزیر عبدالمنعیم اس موقع پر موجود تھے۔ جلسے سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اپنی جیبیں بھرنے کے علاوہ عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کچھ نہیں کیا،ا±ن لوگوں کی سیاست صرف جھوٹ اور دھوکے کی سیاست ہے۔ وزیراعلیٰ کا کہناتھا کہ جو لوگ پانچ سال اقتدار میں رہ کر اپنے گاو¿ں کے مسائل حل نہیں کر سکتے ، انہیں سیاست کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ محمود خان نے کہا کہ عمران خان 72 سالوں کی خرابیوں کو ٹھیک کررہے ہیں اور عوام کی فلاح و بہبود ان کی ترجیحات میں شامل ہے۔ اُنہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت اور عمران خان کی پالیسیوں سے ملک اٹھ رہا ہے ، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کی یکساں بنیادوں پر خدمت اور ترقی پر یقین رکھتی ہے جس کی بدولت عوام نے 2018 کے الیکشن میں بھاری اکثریت سے منتخب کیا اور انشاءاللہ عوام کی طاقت سے پی ٹی آئی 2023 میں ایک بار پھر اقتدار میں آئے گی۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحت کار ڈ پلس سکیم خیبرپختونخوا حکومت کا ایک فلیگ شپ اور عوام دوست منصوبہ ہے، جس سے صوبے کے لاکھوں خاندانوں کو معیاری اور مفت علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہاکہ بہت جلد صوبے میں کسان کارڈ اور ایجوکیشن کارڈ کا اجراءکیا جارہا ہے۔ مستحق خاندانوں کو مفت راشن کی فراہمی کیلئے بجٹ میں 10 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ گزشتہ تین سالوں میں ضلع شانگلہ کیلئے 21 ارب روپے کے منصوبے منظور کئے گئے ہیں۔صوبائی حکومت صوبے میں سیاحت اور پن بجلی کے مواقع سے بھر پور استفادہ کرنے کیلئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھار ہی ہے۔ رواں سیزن میں 72 لاکھ سیاحوں نے صوبے کے سیاحتی مقامات کا رُخ کیا ، جس سے صوبے کی معیشت کو اربوں روپے کا فائدہ ہوا۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ ضلع شانگلہ میں سیاحتی مقامات تک رابطہ سڑکوں کی تعمیر کیلئے چار منصوبے منظور کئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ شانگلہ میں زلزلے سے تباہ شدہ باقی ماندہ سکولوں اور سڑکوں کو صوبائی حکومت کے فنڈ سے دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ محمود خان نے کہاکہ صوبے کے تمام اضلاع کو یکساں بنیادوں پر ترقی دینے کیلئے منصوبے ترتیب دیئے جاتے ہیں۔ محمود خان کا کہنا تھاکہ سابق وزرائے اعلیٰ نے صرف اپنے اضلاع کی ترقی پر توجہ دی جبکہ وہ صوبے کے تمام اضلاع کی برابری کی بنیاد پر ترقی پر توجہ دے رہے ہیں، صوبے میں صنعتی زونز کے قیام اور شاہراہوں کی تعمیر کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے، اگلے چند سالوں میں یہ صوبہ تجارتی، صنعتی اور سیاحتی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا اور لوگوں کو روزگار کے نئے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضلع شانگلہ ان کا اپنا علاقہ ہے اور وہ علاقے کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں، اگلے دو سالوں میں ضلع شانگلہ پر مزید توجہ دی جائے گی اور انشاءاللہ یہاں کے لوگوں کی محرومیاں بہت جلد دور ہوجائیں گی۔ ایک عوامی مطالبے کے جواب میں وزیر اعلی نے کہا صوبائی پبلک سروس کمیشن کے تحت ملازمتوں کے لیے ضلع شانگلہ اور ملحقہ اضلاع پر مشتمل ایک نئے زون کا اصولی فیصلہ ہوگیا ہے جس کی جزئیات طے کرنے کے لئے کمیٹی کام کر رہی اور کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں بہت جلد اس کا اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔