سابق ڈی پی اومحمد سید خان لال کا بونی بزند روڈ کی تعمیر میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار

چترال (چترال ایکسپریس)سابق ڈی پی او اور ممبر تحصیل کونسل محمد سید خان لال نے بونی بزند روڈ کی تعمیر میں محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سائٹ میں کام کی نگرانی کے لئے ذمہ دار انجینئر کوئی بھی نہیں ہے جبکہ مقامی ایجنٹ کے ذریعے کام لیا جارہا ہے جس سے کام کی کوالٹی بالکل برباد ہوکر رہ گئی ہے۔ ہفتے کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا ہے کہ سی اینڈڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی صفر ہے جس کی وجہ سے اس اہمیت کے حامل سڑک کی تعمیر میں سنگین نوعیت کے نقائص سامنے آرہے ہیں اوراس پراجیکٹ کے لئے مختص کروڑوں روپے ضائع ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے جس کا سخت نوٹس لیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ محکمہ نے انتہائی دشوارگزار پہاڑی مقامات دیغیڑی اور رائین زومالو میں کام کرنے کی بجائے دیہات کے اندر غیر ضروری کلوارٹ بنانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔ محمد سید خان لال نے کہاکہ محکمہ کے ایجنٹ نے اپر رائین گاؤں کے نالے سے لے کر قلندر بوتینی تک اٹھارہ مقامات پر اپنے پسند کی بناپر مکمل طور پر غیر ضروری جگہوں پر کلوارٹ بنا چکے ہیں جوکہ سوفیصد خشک جگہے ہیں جہاں ان کی کوئی ضرورت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگر ایسے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے سڑک کے فنڈز غیر ضروری کاموں پر خرچ کیا جاتا رہااور پہاڑی مقامات پر سڑک کی کشادگی کا کام نہیں کیا گیاتو یہ روڈ پراجیکٹ ناکامی سے دوچار ہوگا جس کے ذمہ دار محکمہ سی اینڈ ڈبلیو پر عائد ہوگی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ سی اینڈ ڈبلیو کا ایکسین، ایس ڈی او اور سب انجینئر سمیت کسی بھی ذمہ دار نے اس سڑک کا رخ نہیں کیا ہے جوان کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے اور اس کے خلاف تورکھو کے عوام احتجاج پر مجبور ہوں گے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔