چترال انتظامیہ سینئر ڈاکٹر کے گھر پر حملہ اور باپردہ خواتین کے سروں سے چادر چھیننے کے دل خراش واقعے پر معافی مانگے۔چترال ڈاکٹر فورم

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال ڈاکٹر فورم نے انتظامیہ کی طرف سے سینئر ڈاکٹر کے گھر پر حملہ اور باپرد خواتین کے سروں سے چادر چھیننے کے دل خراش واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ سینئرڈاکٹر رحمت امان(ڈی ایچ او)اپر چترال اور پوری ڈاکٹر برادری سے معافی مانگ کرباقاعدہ ضمانت دے کہ آئیندہ اس قسم کا واقعہ نہیں ہوگا ورنہ اوپی ڈی اور ایمرجنسی سمیت پورے ہسپتال کا بائیکاٹ کرکے دھرنا دیاجائیگا۔چترال ڈاکٹر فورم کا ہنگامی اجلا س ڈاکٹر محمودعالم کی زیر صدارت میں منعقدہوا اجلاس میں کابینہ اراکین اور فوuرم کے ممبروں سمیت 24ڈاکٹروں نے شرکت کی۔اجلاس میں کہا گیا کہ انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے ڈی ایچ کیو ہسپتال میں ڈاکٹروں کی14اور میڈیکل افیسروں کی38آسامیاں کئی سالوں سے خالی ہیں اس کے باوجود انتظامیہ ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں کو آئے دن تنگ کرتی رہتی ہے گذشتہ روز ثقلین سلیم اسسٹنٹ کمشنر چترال نے پولیس اور لیویز کے جھتے کے ساتھ سینئر ڈاکٹر رحمت امان کے گھر پر حملہ کرکے ڈاکٹر صاحب کی غیر موجودگی میں باپردہ خواتین کے سروں سے چادریں چھین لیں اور بچوں کوزدوکوب کیا۔انتظامیہ اپنی من مانی کے ذریعے گھرکو خالی کرانا چاہتی تھی حالانکہ قانونی طورپرگھر کو خالی کرانے کا کوئی جواز نہیں یہ گھر محکمہ صحت کے فنڈ سے تعمیر ہوئے ہیں کالج کالونی کی طرح گھروں کو الاٹ کرنے کا اختیار میڈیکل سپرٹینڈنٹ کو حاصل ہے اس وقت ڈاکٹروں کے بعض گھروں پر غیر قانونی قابضین کا قبضہ ہے ان کا قبضہ انتظامیہ نہیں چھڑاسکتی۔ڈاکٹر کمیونٹی کو یہ حق حاصل ہے کہ محکمہ صحت کے فنڈ سے تعمیر ہونے والے گھروں میں ڈاکٹروں کی چادر چاردیواری کو تحفظ دے اس میں ضلعی انتظامیہ کے اختیار کو چیلنج کرے۔اگر ضلعی سطح کی انتظامیہ نے سینئر ڈاکٹر رحمت امان اور ڈاکٹر کمیونیٹی سے معافی نہ مانگی تو ڈی ایچ کیو ہسپتال میں او پی ڈی اور ایمرجنسی سمیت تمام شعبوں کابائیکاٹ کیا جائے گا۔حالات خراب ہونے کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔