ترکی پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری فورم کے چوتھی جائنٹ بورڈ کا اجلاس

پشاور(چترال ایکسپریس)ترکی پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری فورم کے چوتھی جائنٹ بورڈ اجلاس منعقدہوا جس کی صدارت امجد رفیع وپروفیسر ڈاکٹر عمر بلوٹ نے مشترکہ طور پر کی۔ اجلا س میں فیڈریشن آ ف پاکستان چیمبرزآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ناصر حیات مگو، ترکی سفیر احسان مصطفی یاردکل، ڈپٹی سفیر برائے ترکی ارشد جان پٹھان،کونصلر جنرل آف پاکستان بلال خان پاشا ، ترکی پاکستان چیمبرزفورم پاکستان کے امجد رفیع،نائب صدر ملک طاہر جاوید، نائب صدر ارشد ریاض فضل، ڈائریکٹر یعقوب طاہر اظہار، شیخ محمد عثمان، ایف پی سی سی آئی خیبرپختونخواکے کوآرڈینیٹر سرتاج احمد خان ، کے پی بی اوآئی ٹی چیف ایگزیکٹیو حسن داﺅد بٹ ، چترال سے نثار دستگیرسمیت دیگر نے شرکت کی۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے سرتاج احمد خان نے کہاکہ اس خطے میں بالخصوص خیبر پختونخوا میں تجارت کے لئے بہترین ماحول میسر ہے اس سازگار ماحول سے پاکستان اور ترکی دونوں برادرممالک کو فائدہ اٹھانے کی اشدضرورت ہے ۔ ترکی کے بارڈسٹیشن ڈیولپمنٹ میں وسیع تجربہ ہے اور ترکی پاکستان کے وسطی ایشیائی ریاستوں سے ملنے والے بارڈرسٹیشن ڈیولپمنٹ میں سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے کہاکہ برادر ملک ترکی کے ساتھ باہمی تجارت میں بزنس کمیونٹی خصوصی دلچسپی لے رہی ہے اور پاکستانی ٹیکسٹائل کے ترکی میں بڑی ڈیمانڈ ہے۔ انہوں نے کہاکہ خیبرپختونخوا میں معدنیات، سیاحت،ہائیڈل، کراس بارڈرٹریڈ میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہے ، ترکی نے اپنے بارڈرسٹیشن جدید بنائے ہیں جو یورپ کے ساتھ ملتے ہے اس حوالہ سے ترکی خیبرپختونخوا کے گیارہ بارڈرسٹیشنوں کو جدید بنانے میں اپنا کردار ادا کرسکتاہے ، ترکی اس خطے کے بدلتی ہوئی صورتحال کو مدنظر رکھ کر سرمایہ کاری کرے۔ انہوں نے ترکی اور پاکستان برادرحکومتوں سے پشاور میں قونصلیٹ کھولنے کا بھی مطالبہ کیا تاکہ افغانستان اور وسطی ایشیائی ریاستوں میں ٹریڈ کے وسیع مواقعوں سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اس موقع ترکی سفیر احسان مصطفی یاردکل،کونصلر جنرل پاکستان بلال خان پاشا نے کہاکہ ترکی اور پاکستان کے باہمی تجارت 8ملین ڈالر سے زیادہ ہے جبکہ اس میں مزیداضافے کی گنجائش ہے اور دونوں برادر ملک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا کرباہمی تجارت کے فروع کے لئے اقدامات اٹھائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔