کوشٹ میں جاری جشن کوشٹ پولو ٹورنامنٹ اختتام پذیر کوشٹ اے ٹیم نے ٹائیٹل اپنے نام کرلیاڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی مہمان خصوصی تھے۔

کوشٹ (چترال ایکسپریس۔۔جمشید احمد)پولو ایسو سی ایشن کوشٹ کے زیر اہتمام اور HARSO کوشٹ کے خصوصی تعاون سے کوشٹ میں جاری جشن کو شٹ2021 کا پولو ٹورنامنٹ اختتام پذیر ہوا۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی مہماں خصوصی تھے۔ فاٗینل کوشٹ اے اور ہیڈ کوارٹر بونی کے درمیان کھیلا گیا۔پہلے ہاف کے اختتام پر کوشٹ نے تین گول کیے اور بونی ٹیم کوئی گول نہ کر سکا۔ دوسری ہاف میں بھی کوشٹ نے اپنادباؤ جاری رکھا لیکن اس دوران بونی نے دوگول اسکور کیے لیکن کوشٹ نے بہترین کھیل کا مظاہرہ کرکے مزید تین گول کرکے بونی سے تین کے مقابلے میں چھ گولوں سے کامیابی حاصل کر کے جشن کوشٹ 2021 کا ٹائیٹل اپنے نام کرلیا۔
اپنے خطاب میں مہمان خصوصی ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد علی نے بہتریں ٹورنامنٹ کرانے پر ٹورنامنٹ انتظامیہ کی کوششوں کو سراہا اورکھیلاڑیوں کی صلاحیتوں کی بے حد تعریف کی اور اپنے طرف سے ٹورنامنٹ انتظامیہ کو چالیس ہزار ونر ٹیم کوپندرہ ہزار اور رنر اپ ٹیم کو دس ہزار روپے کا اعلان کیا۔
اس سے قبل سپاس نامہ پیش کرتے ہوئے سابق ہیڈ ماسٹر امان اللہ لال نے ڈپٹی کمشنر محمد علی کو کوخوش آمدید کہا اور شرکا کاشکریہ ادا کیا اور کوشٹ کے مسائل سے ڈپٹی کمشنر کو آگاہ کیا علاقے میں گزشتہ سیلاب اور بارشوں سے متاثر ہونے والے مختلف سڑکوں کی مرمت اور متاثر مختلف ایریگیشن چینلزکے لیے فنڈ کا مطالبہ کیا جس پرڈپٹی کمشنر محمد علی نے موقع پر ہی ان کے لیے خطیر رقم مختص کرنے کا اعلان کیا اور ضلعی انتظامیہ کی طرف سے علاقے اورعوام کیساتھ ہر قسم کی تعاون کی یقین دہانی کی۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال کے ہمراہ ڈسٹرکٹ اسپورٹس افیسر اپرچترال عبدالرحمت بھی موجود تھے۔ان کے ساتھ سابق مایہ ناز پولو پلیئر صوبیدار (ر) ہاشیم نے ونر، رنر اپ اور کھیلاڑیوں میں ٹرافیاں اور انعامات تقسیم کیے۔کوشٹ کے کھیلاڑی عماد الدین مین اف دے ٹورنامنٹ، رضا خان مین اف دی میج قرار پائے اور ہیڈ کواٹر بونی کے کھیلاڑی تیمور خان کے گھوڑے کو بہترین گھوڑا قرار دیاگیا۔ پولو گراونڈ کوشٹ شائقین سے کھچاکھچ بھرا ہوا تھا شائقین نے دل کھول کر دونوں ٹیموں کی حوصلہ افزائی کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔