چترال قرآن کے سایے میں!

چترال(چترال ایکسپریس)قرآن کتاب ہدایت ہے، سینوں کا نور ہے، مومن کا ہتھیار ہے، راہنمائے زیست ہے، طریق زندگی اور دستور حیات ہے۔
اقبال نے کہا تھا:
ہفت اقلیم جس سے ہو تسخیر بے تیغ و تفنگ
تو اگر سمجھے تو تیرے پاس وہ ساماں بھی ہے

فی زمانہ مسلمانوں کی نکبت و زوال پزیری کے اسباب میں سب سے بڑا سبب خود مسلمانوں کا قرآن سے دوری، اس کے ابدی پیغام سے ناآشنائی اور اس کے احکامات سے روگردانی ہے۔
وہ زمانے میں معزز تھے مسلماں ہو کر
اور تم خوار ہوئے تارک قرآن ہو کر
علماء فرماتے ہیں کہ بندے پر قرآن کے چار حقوق ہیں۔۔۔ یہ کہ اس پر ایمان لائے، یہ کہ اسے سیکھے، یہ کہ اس پر عمل کرے اور یہ کہ اس کا پیغام دوسرے انسانوں تک پہنچائے۔
ہم مسلمان فی زمانہ قرآن پر ایمان لانے کے سوا باقی کے تین حقوق سے اپنے تئیں بری الذمہ ہو چکے ہیں۔ یہی ہماری پستی، زوال اور پسماندگی کی سب سے بڑی وجہ ہے۔
سبب کچھ اور ہے، تو جس کو خود سمجھتا ہے
زوال بندہ مومن کا بے زری سے نہیں
جماعت اسلامی اقامت دین کی تحریک ہے۔ اس کے مستقل پروگرامات میں جس چیز کو اولیت حاصل ہے وہ ہے قرآن کا پیغام عام کرکے اس کے ذریعے اذہان و افکار میں انقلاب پیدا کرتے ہوئے اللہ کی زمین پر اس کے ابدی نظام کے نفاذ کی جدو جہد کرنا ہے۔ اس سلسلے میں معمول کے پروگرامات اور دروس ہر مقام پر جاری و ساری رہتے ہیں۔ ان معمول کے پروگرامات کے علاوہ عرصہ دراز سے چترال شہر میں سال میں ایک مرتبہ بڑے پیمانے پر قرآن کی محفل سجائی جاتی ہے۔ گزشتہ سال کرونا کی وجہ سے اس میں تعطل آیا تھا، اور امسال یہ مجلس مزید خوبصورت کرکے پیش کرنے کی سعی کی گئی ہے۔ معروف عالم دین مولانا محمد اسماعیل اپنی شرین زبان سے اس شرین کلام کا پیغام ملک بھر میں سناتے پھیرتے ہیں۔ ہر سال لاکھوں کی تعداد میں اہل ایمان اس پروگرام کے طفیل قرآن کے پیغام سے مستفید ہوتے ہیں۔ مولانا محمد اسماعیل صاحب کی شخصیت اہل چترال کے لیے انجان نہیں ہے۔ عوام الناس ان کے طرز بیان، انداز درس اور شرین زبانی کے دلدادہ ہیں اور لپک لپک کر مرد و خواتین ان کے درس کی طرف آتے ہیں۔ چترال میں اس بار منعقد ہونے والادرس قرآن کا ہفت روزہ پروگرام ان شاء اللہ 28 ستمبر سے پریڈ گراؤنڈ چترال میں نماز فجر کے معا بعد منعقد ہوا کرے گا۔ خواتین کے لیے پردے کا معقول انتظام کیا جائے گا۔ چترال ٹاون اور گرد و نواح کے باسیوں کو قرآن کا پیغام ابدی سننے کا ایک مرتبہ پھر بہترین موقع آیا ہے۔ لہذا خاندان کے افراد سمیت اس مبارک محفل میں اپنی شرکت کو یقینی بنائیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔