چترال گول نیشنل پارک چیرمین سلیم الدین کے زیرصدرات بورڈ آف ڈائریکٹرز اور نمایندگان وی۔سی۔سی کا مشترکہ اجلاس

 چترال (چترال ایکسپریس)چترال گول نیشنل پارک چیرمین سلیم الدین کے زیرصدرات بورڈ آف ڈائریکٹرز اور نمایندگان وی۔سی۔سی کا مشترکہ اجلاس گزشتہ روزچترال کے مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔

اجلاس کا آغاز کرتے ہوئےچیئرمین سلیم الدین کہا کہ دو ہفتہ قبل پارک ایسوی ایشن کے نمایندگان نے پریس کانفرنس کے ذریعے محکمہ وائلڈ لائف سے چترال گول نیشنل پارک کے اندر موجود مارخور کی تعداد 2600 سے 800 تک کم ہونے، نیشنل پارک کے اندر آگ لگنے اور کمیونٹی کو نظر انداز کرنے اور ڈی۔ایف۔او کی non-participatiry approach و دیگر مسائل کی طرف توجہ دلاتے ہوئے محکمہ وائلڈ  لائف چترال گول ڈویژن کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا تھا لیکن افسوس کہ نہ سیکرٹری ماحولیات کے۔پی حکومت اور اور نہ چیف کنزویٹر کے۔پی نے اس پر کارروآئی کی۔

اب حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہے کہ نیشنل پارک کے اندر محکمہ فارسٹ کے فارسٹ گارڈ چالان اور چلغوز کون کی ضبطگی کی ڈیوٹی سونپ دیا گیا ہے اور ڈی۔ایف۔او وائلڈ لائف چترال گول ڈویژن 30 بوری چلغوز اپنے ہاتھوں ڈی۔ایف۔او فارسٹ کو حوالہ کئے ہیں۔ جو اس امر کا بین ثبوت ہے کہ ڈی۔ایف۔او وائلڈ لائف چترال گول ڈویژن میں اپنے اختیار کھو دیا ہے اور کمیونٹی کے لاکھوں روپے کے اثاثے محکمے فارسٹ کو حوالے کئے ۔

لہذا ایک بار پھر پریس ریلیز کے ذرئعے سیکرٹری ماحولیات اور چیف کنزویٹر سے مطالبہ ہے کہ؛

1۔ کنزویٹر  چترال کا بلاتاخیر دورہ کرکے پارک ایسوی ایشن کے نمائندوں سے میٹنگ کریں ۔ یا اپنا غیر جانبدار نمایندہ کا تقرر کریں وہ پارک ایسوی ایشن کے نمائندوں سے اجلاس کر کے تحفظات دور کریں۔

2۔ مارخور کی تعداد میں بے پناہ کمی کی وجوہات کو کمیونٹی کے سامنے لا یا جائے اور غفلت کے مرتکب افراد کے خلاف فی الفور کارروائی عمل میں لایا جائے۔

3۔ تیسرے غیر جانبدار ادارے سے مارخور آبادی کا سروے کیا جائے۔غلط رپورٹ کے مرتکب افراد کے خلاف کارروائی کی جائے۔

4۔ نیشنل پارک کے بہترین انتظام کو یقینی بنانے کے لئے انڈومنٹ فنڈ جو جولائی 2020 میں میچور ہوا ہے پارک ایسوی ایشن کو پرپوزل کے مطابق ریلیز کیا جائے۔

5۔ ڈی۔ایف۔او وائلڈ ڈویژن کے non-participatory approach کی وجہ سے نیشنل پارک کو ناقابل تلافی نقصان ہوا ہے اور وائلڈ لائف اور مقامی کمیونٹی کے کنزرویشن کاوشوں کو نقصان پہنچا ہے ان کے خلاف انکوائری کے احکامات جاری کئے جائین۔

بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقع کی ذمہ داری وائلڈ لائف چترال گول ڈویژن پر ہوگی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔