وزیر اعلیٰ محمود خان کی زیرصدارت صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ اجلاس

پشاور(چترال ایکسپریس)محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے عوام کو علاج معالجے کی بہتر خدمات کی مقامی سطح پر فراہمی کو یقینی بنانے اور نچلی سطح کے سرکاری ہسپتالوں میں سروس ڈیلیوری کے معیار کو مزید بہتر کرکے اسے عوامی توقعات و ضروریات کے مطابق بنانے کیلئے بعض اضلاع میں پرائمری ہیلتھ کیئر سنٹرز کے علاوہ منتخب کردہ سکینڈری ہیلتھ کیئر سنٹرز کوصوبائی حکومت کے مروجہ قانون کے مطابق پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے پر ہوم ورک شروع کر دیا ہے ۔ یہ بات گزشتہ روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیرصدارت صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس میں بتائی گئی ۔ اجلاس میں صحت کے شعبے میں اب تک کی گئی اصلاحات کے مثبت نتائج کا جائزہ لیا گیا اور صحت کے نظام کو مزید بہتر بنانے کیلئے مستقبل کے لائحہ عمل سے متعلق مختلف اُمور پر تفصیلی غور وخوض کیا گیا ۔
صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، سیکرٹری اسٹبلشمنٹ ذاکر آفریدی، سیکرٹری قانون عابد مجیداور سیکر ٹری ہیلتھ طاہر اورکزئی اور محکمہ صحت کے دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ اجلاس میں صوبے کے تمام سکینڈری ہیلتھ کیئر سنٹرز میں انفیکشیس ویسٹ مینجمنٹ سسٹم کو پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے اور ان مراکز میں سکیورٹی اور سینٹیشن سروسز کو بھی آوٹ سورس کرنے کے علاوہ ضرورت کی بنیادوں پر ڈائیگناسٹک سروسز اور فارمیسی سروسز کو بھی پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چلانے جبکہ بلڈ ٹرانسفیوژن سروسز کو آوٹ سورس کرنے کا اُصولی فیصلہ کیا گیا تاہم یہ سارے معاملات کسی بھی حتمی فیصلے کیلئے صوبائی کابینہ کے سامنے پیش کئے جائیں گے ۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ صوبے کے چند ایک دورافتادہ اضلاع میں بعض سرکاری ہسپتال پہلے ہی سے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت چل رہے ہیں جہاں پر سروس ڈیلیوری میں نمایاں بہتر ی آئی ہے ۔ وزیراعلیٰ نے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ میں دینے کے بعد ان مراکز صحت کی سروس ڈیلیوری میں بہتری آنے جبکہ اس سے قبل ان مراکز صحت میں سروس ڈیلیوری کمزور ہونے کی وجوہات جاننے کیلئے محکمہ صحت سے رپورٹ طلب کرلی۔ اجلاس میں صوبے کے دورافتادہ علاقوں کے مراکز صحت میں ڈاکٹروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے کنٹریکٹ بنیادوں پر ڈاکٹروں کی بھرتی سے متعلق اُمور پر بھی غور وخوض کیا گیا اور اہم فیصلے کئے گئے ۔ عوام کو علاج معالجے کی معیاری خدمات کو اُن کی دہلیز پر فراہمی کو اپنی حکومت کی سب سے اہم ترجیح قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت اس مقصد کیلئے صحت کے شعبے میں متعدد اصلاحات متعارف کروانے کے علاوہ خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے ۔ صوبائی حکومت کے ان اقدامات کے نتیجے میں صحت کے شعبے میں خدمات کی فراہمی میں نمایاں بہتری آئی ہے تاہم اب بھی بہت زیادہ بہتری کی گنجائش موجود ہے جس کیلئے محکمہ صحت کو کام کے روایتی طریقہ کار سے ہٹ کر کام کرنا ہو گا ۔ حکومت اس سلسلے میں درکار تمام وسائل ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔