ڈسٹرکٹ کورٹس لوئر چترال کے اندر انسٹی ٹیوشن اینڈ کاپئینگ برانچ کی افتتاحی تقریب

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) لویر چترال کا ضلع صوبہ خیبر پختونخوا میں پشاور کے بعد دوسرا ضلع قرار پایا جہاں ڈسٹرکٹ جوڈیشری میں مقدمات کے داخل کرنے سے لے کر ریکارڈ ز کی فراہمی تک کمپیوٹرائز کئے گئے ہیں جہاں سائلین کو ایک ہی چھت کے نیچے ون ونڈو کی سہولت حاصل ہوگی۔ جمعرات کے روز ڈسٹرکٹ کورٹس کے اندر انسٹی ٹیوشن اینڈ کاپئینگ برانچ کی افتتاحی تقریب منعقد ہوئی جس میں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لویر چترال پھول بی بی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ دور ٹیکنالوجی کا ہے جس میں زندگی کے تمام شعبہ جات میں کام کو آسان بنانے کے لئے اس سے استفادہ ناگزیر ہوگئی ہے جبکہ جوڈیشری میں اس کی اہمیت اور بھی ذیادہ ہے تاکہ عدالت سے رجوع کرنے والے عوام کو ذیادہ سے ذیادہ ریلیف مل سکے اور انصاف کا تیز تر حصول بھی ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہاکہ چترال میں جوڈیشل کمپلیکس پر کام کی رفتار تیز کردی گئی ہے اور اگلے جون تک اس کی تکمیل ممکن ہے جبکہ دروش میں بھی جوڈیشل کمپلیکس پر کام ہورہا ہے۔ انہوں نے سینئر سول جج (ایڈمن) سمیت جوڈیشری کے تمام کارندوں کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ ایک آئیڈیل ٹیم ورک کی دستیابی کی وجہ سے اس ضلعے میں جوڈیشری کی اٹومیشن کا کام بہت ہی قلیل مدت میں ممکن ہوسکا۔ اس سے قبل سینئر سول جج (ایڈمن) غلام حمید، سینئر سول جج (جوڈیشل) آصف کمال نے ون ونڈو سہولت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ 1983ء سے لے کر اب تک کے 56ہزار میں سے 44کیسوں کو کمپوٹرائز کرنے کا کام مکمل ہوگیا ہے جبکہ باقی بھی کام جاری ہے۔ انہوں نے کہاکہ مقدمات کے سائلین کے لئے اب مقدمات داخل کرنا اور فیصلہ جات کی کاپی کا حصول نہایت آسان بنادیا گیا ہے اور کورٹس کی اٹومیشن کا براہ راست فائدہ عوام کو ہوگا جو عدالتوں سے انصاف کے لئے رجو ع کرتے ہیں۔ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن چترال کے صدر نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے چترال میں جوڈیشری کی اٹومیشن پراجیکٹ کی تکمیل کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج پھول بی بی کا کارنامہ قرار دیتے ہوئے کہاکہ صوبے کے 36اضلاع میں سب سے پہلے اس پسماندہ ضلع میں اس سہولت کی دستیابی کوئی معمولی بات نہیں ہے جس کے لئے تمام جج صاحبان اور جوڈیشری کے کارندوں کی انتھک محنت کا عمل دخل ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں پیپر لیس آفس کا رواج عمل میں آرہا ہے جس سے مہینوں کا کام منٹوں میں ہونے کے ساتھ ساتھ ماحول پر بھی مثبت اثر پڑرہا ہے اور چترال میں محکمہ جنگلات میں بھی مثبت تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہے۔انہوں نے اٹومیشن پراجیکٹ کے سلسلے میں سینئر سول جج آصف کمال کی انتھک محنت کو خصوصی طور پر سراہا۔ اس موقع پر ایڈیشنل سیشن جج قاسم خان اور اسپیشل جج کنزیومر کورٹ امجد ضیاء صدیقی نے بھی پراجیکٹ سے متعلق سوالات کا جواب دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال سونیہ شمروز خان،اے سی چترال ثقلین مشتاق، ایس پی انوسٹی گیشن محمد خالد، ڈسٹرکٹ افیسر سوشل ویلفیر نصرت جبین، ڈی ایف او فارسٹ فرہاد علی، سینئر وکلاء کی کثیر تعدادنے تقریب میں شرکت کی۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے برانچ کے دفتر کا باضابطہ افتتاح موقع پر موجود ایک بزرگ شہری،سائل اور کجو گاؤں کے باشندہ سابق سیکرٹری ٹو مہتر چترال رشید احمد سے کرائی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔