وزیراعلیٰ محمود خان کا بدعنوانی اورمالی بے ضابطگیوں میں ملوث سرکاری افسران اوراہلکاروں کی لسٹیں فوری مرتب کرنے کی ہدایت

وزیراعلیِ کابعض سرکاری محکموں میں نچلی سطح پربدعنوانیوں کی شکایت کا نوٹس

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے بعض سرکاری محکموں میں نچلی سطح پر بدعنوانیوں کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ صوبائی وزراءاور انتظامی سیکرٹریوں کواضلاع کی سطح پر مبینہ طور پر بدعنوانی اورمالی بے ضابطگیوں میں ملوث سرکاری افسران اور اہلکاروں کی لسٹیں فوری مرتب کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ مالی بے ضابطگیوں میں ملوث اہلکاروں کو عہدوں سے ہٹانے کیلئے ایک ہفتے کی ڈیڈلائن دی ہے ۔ وہ پیر کے روز مختلف صوبائی محکموں کے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔ صوبائی کابینہ اراکین تیمور سلیم جھگڑا ، شہرام خان ترکئی اور ریاض خان کے علاوہ وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان اور متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز نے اجلاس میں شرکت کی ۔ وزیراعلیٰ نے گورننس کی موجودہ صورتحال خصوصاً ضم اضلاع میں گورننس کی صورتحال پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ منفی شہرت کے حامل تمام محکموں کے ضلعی سربراہان اور دیگر تمام اہلکاروں کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے ۔وزیراعلیٰ نے مزید ہدایت کی کہ بد عنوانی میں ملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی نہ ہونے کی صورت میں متعلقہ انتظامی سیکرٹری کو فارغ کیا جائے گا۔ اجلاس میں مبینہ طور پر بد عنوانی اور مالی بے ضابطگیوں میںملوث اہلکاروں کے خلاف کاروائی کیلئے خفیہ اداروں سے معلومات حاصل کرنے جبکہ ایسے بدعنوان عناصر کو ملازمتوں سے فی الفور فارغ کرنے کیلئے متعلقہ قوانین میں ضروری ترامیم کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے ۔ وزیراعلیٰ نے بد عنوان عناصر کے خلاف کاروائی کیلئے متعلقہ وزراءاور سیکرٹریوں کو مکمل اختیار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں کسی بھی قسم کے سیاسی اثرو رسوخ کو خاطر میں نہ لائیں۔ اُنہوںنے مزید کہا کہ ہر قسم کا دباﺅ وہ خود برداشت کریں گے مگر سیکرٹریز اپنے متعلقہ محکموں کے معاملات کو ٹھیک کریں۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ اگلے دو مہینوں میں ضم اضلاع سمیت پورے صوبے میں گورننس کی مجموعی صورتحال میںواضح بہتری لائی جائے اور ایک عہدے پر دو سالوں سے زائد براجمان سیکشن آفیسر سمیت دیگر ماتحت اہلکاروں کا فوری تبادلہ کرکے رپورٹ پیش کی جائے ۔ اُنہوںنے تمام ورکس ڈیپارٹمنٹس کے سیکرٹریز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے محکموں کے تحت ہونے والے تعمیراتی منصوبوں پر کام کے معیار کو ہر لحاظ سے یقینی بنائیں ۔ اُنہوںنے واضح کیا کہ گڈ گورننس اور بدعنوانی کا خاتمہ موجودہ صوبائی حکومت کا بنیادی ایجنڈا ہے اور اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بد عنوانی نہ صرف برائیوں کی جڑ ہے بلکہ یہ ملکی معیشت ، سماجی انصاف اور معیار زندگی کو بھی بری طرح متاثر کر تی ہے ۔ موجودہ حکومت نے کرپشن کے خاتمے کو بطور چیلنج قبول کیا ہے اور اس کو ختم کرکے ہی دم لیں گے ۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے سماجی کارکن محمد زادہ اگرہ وال کے قتل کے ملزمان کی گرفتاری پر ملاکنڈ انتظامیہ اور لیویز کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس بہیمانہ قتل کے مجرمان کو قانون کے مطابق سخت سے سخت سزادلائی جائے گی اور متاثرہ خاندان کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔