انجمن ترقی کھوار حلقہ ایون کے زیر اہتمام ایون میں محفل مشاعرہ کا انعقاد

چترال ( محکم الدین ) انجمن ترقی کھوار حلقہ ایون کے زیر اہتمام گورنمنٹ ہائر سکینڈری ایون میں ایک محفل مشاعرہ منعقد ہوا ۔ جس میں مرکزی انجمن ترقی کھوار چترال کے عہدہ داران و سنئیر شعراء کرام ، انجمن ترقی کھوار حلقہ دروش و دیگر حلقوں کے شعراء و ادباء نے حلقہ ایون کی دعوت پر شرکت کی۔ مشاعرے کیلئے موضوع نوغ پاکستان دیا گیا تھا ۔ ضلعی سطح پر اس محفل مشاعرے کے مہمان خصوصی ممتاز شاعر و محقق مولانا نقیب اللہ رازی تھے ۔ جبکہ صدارت کے فرائض مرکزی صدر انجمن شہزادہ تنویر الملک نے انجام دی ۔ دیگر اعزازی مہمانوں میں معروف شاعرو ادیب محمد عرفان عرفان ، چیرمین شکت علی شوکت ، مایہ ناز شاعر افضل اللہ افضل ، جناح الدین پروانہ اور مزاحیہ فنکار و شاعر اقبال الدین سحر شامل تھے۔ نظامت کے فرائض خالد ظفر ظفر نے انجام دی ۔ مشاعرے میں چھبیس شعراء کرام نے اپنے کلام پیش کئے ۔ جن میں کرامت شاہ ناصح ، عبدالحسیب عزیز ، عبدالرحمن سیدی ، محمد مظفر الدین مظفر ، سرور سرور ، طاہرالدین شادان ، محمد ذکریا عمر ذاکر ، خالد ظفر ظفر ، توفیق الرحمن رحمانی ، شربڑانگ خان گداز ، افسر علی افسر ، مطیع الرحمن قمر ، جہاندارشاہ جہاندار ، محمد اسرار گل داودی ، جناح الدین پروانہ، عنایت اللہ اسیر ، فیض الباری بیگان ، ظفر الدین سرور ، افضل اللہ افضل ، محکم الدین محکم ، پیر سرور ندیم ، حافظ خوش ولی خان ولی ، چیرمین شوکت علی ، اقبال الدین سحر ، مولانا نقیب اللہ رازی اور سعادت حسین مخفی شامل تھے ۔ شعرا نے موضوع نوغ پاکستان ( نیا پاکستان ) پر اپنے اپنےکلام پیش کئے ۔ اور صامعین و ناظرین سے زبردست داد وصول کی ۔ شعراء نے اپنے کلام میں موجودہ حکومت کی ناقص پالیسیوں ، مہنگائی ، بیروزگاری ، کرپشن ، اقربا پروری ، جھوٹے اعلانات اور غربت میں اضافے کوہدف تنقیدبنایا ۔ اور واضح کیا ۔ کہ عمران خان نے نوجوانوں کو نیا پاکستان کا خواب دیکھا کر ووٹ حاصل کئے ۔ اور اقتدار میں آنےکے بعد نیا پاکستان کی بجائے اسے بوسیدہ اور زبون حال پاکستان میں تبدیل کیا ۔ جس میں انصاف نام کی کوئی چیز نہیں ہے ۔ لوگ سانس زندہ رکھنے کیلئے اشیاء خوردونوش خریدنے کے قابل نہیں رہے ہیں ۔ پاکستان کو ایک گداگروں کاملک بنا دیا گیا ۔ اور اندرونی طور پر شاہ کے وفادار مافیاز پاکستان کو معاشی اور اخلاقی طور پر کھوکھلا اور تباہ کر چکے ہیں ۔ شعرا ء نے اس امر کا بھی اظہارکیا ۔ کہ نوجوانوں نے انتہائی امید کے ساتھ موجودہ وزیر اعظم کو سپورٹ کیا تھا ۔ لیکن وہ اب اپنے کئے پر شر مندہ ہیں ۔ بعض شعراء نے نعت شریف اور چترال کے قدیم بھائی چارہ اور باہمی محبت کے حوالے سے نظم پیش کئے ۔ بعد آزان مہمان خصوصی مولانا نقیب اللہ رازی نے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا ۔ کہ حلقہ ایون کی ہمیشہ سے یہ روایت رہی ہے ۔ کہ انجمن کے دوستوں کو مل بیٹھنے کا مو قع فراہم کرتا رہا ہے ۔ جس کیلئے انجمن کے جملہ عہد داران اور ممبران داد و تحسین کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چترال بلند پہاڑوں اور ان کی چوٹیوں کا نام نہیں ہے۔ بلکہ چترال پر امن ماحول ،تہذیب و تمدن ، اتفاق و محبت سے سرشار شخصیات کا نام ہے ۔ جنہوں نے صدیوں سے باہمی خلوص و رواداری کی آبیاری کی۔ اور ان ہی خصوصیات کی بدولت چترال کو شہرت ملی ۔ اور یہ اتفاق و اتحاد ہر صورت بر قرار رہنا چاہیئے۔ جو لوگ اس میں اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہیں ۔ ان کا ادب سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ صدر محفل شہزادہ تنویر الملک نے بھی اپنے خطاب میں اپر اور لوئر چترال کے حوالے سے سوشل میڈیامیں اٹھنے والے طوفان پر افسوس کا اظہار کیا۔ اور اس روش کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے مرکزی انجمن کی طرف سے کتابوں کی اشاعت کے حوالے سے کئے گئے کاموں سے متعلق بھی آگاہ کیا۔ اور کہا  کہ سنئیر شعراء شربڑانگ گداز اور عنایت اللہ اسیر کی کتابیں چھپائی کے مراحل میں ہیں ۔ حلقہ ایون کے کسی شاعر کا کوئی مسودہ موجود ہے ۔ تو اس کی چھپائی بھی کی جا سکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے ۔ کہ چوتھی انٹر نیشنل کلچرل کانفرنس منعقد کی جائے ۔ تاہم اس کیلئے مناسب وقت کا فیصلہ کرنا باقی ہے۔ انہوں انجمن کے تمام ذیلی حلقوں کو ہدایت کی ۔ کہ وہ ماہ دسمبر میں انتخابات منعقد کرکے نئی کابینہ کی رپورٹ مرکزی انجمن کو بھیج دیں۔ تاکہ مرکزی انجمن ترقی کھوار کے انتخابات منعقد کئے جا سکیں ۔ قبل ازین چترال کے معروف ماہر تعلیم ، محقق و ادیب گل مراد خان حسرت کی وفات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا گیا ۔ اور ان کی مغفرت کیلئےدعا کی گئی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔