وزیراعلیٰ محمود خان سے چیئرمین اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی عامرہاشمی کی ملاقات

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان سے چیئرمین اسپیشل ٹیکنالوجی زونز اتھارٹی عامر ہاشمی نے اُن کے دفتر میں ملاقات کی اور صوبے میں ٹیکنالوجی خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے سے متعلق مختلف اُمور پر تبادلہ خیال کیا۔ صوبائی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی عاطف خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ اس موقع پر اسپیشل ٹیکنالوجی اتھارٹی اور صوبائی حکومت کے باہمی اشتراک سے صوبے میں ابتدائی طور پر چار اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام پر اُصولی اتفاق کیا گیا۔یہ مجوزہ اسپیشل ٹیکنالوجی زونز پشاور، ہری پور، مردان اور سوات میں قائم کئے جائیں گے ۔ ان اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے منصوبوں پر عمل درآمد کیلئے صوبائی حکومت اور اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے متعلقہ حکام پر مشتمل جوائنٹ ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا بھی اُصولی فیصلہ کیا گیا ۔ ان اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام کا مقصد صوبے کے نوجوانوں کو خود روزگاری کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرکے اُنہیں با اختیار بنانا ہے ۔ اس موقع پر صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت اور اسپیشل ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت اور اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کے درمیان باہمی اشتراک اور تعاون کے دیگر امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا اور اس مقصد کیلئے مل جل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا گیا ۔ چیئرمین اسپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہا ۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت جدید ٹیکنالوجی خصوصاً انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے ساتھ یہاں پر نجی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کیلئے نتیجہ خیزا قدامات کر رہی ہے ۔ نجی شعبے کے سرمایہ کاروں کی سہولت کیلئے ون ونڈو کے تحت تمام خدمات اور سہولیات ایک ہی چھت تلے فراہم کی جارہی ہیں۔ اس کے علاوہ بزنس کمیونٹی اور سرمایہ کاروں کی شکایات کے بروقت ازالے کیلئے سی ایم بزنس پورٹل کا بھی اجراءکیا جارہا ہے ۔ صوبے میں اسپیشل ٹیکنالوجی زونز کے قیام کو صوبے کی معیشت کی ترقی اور نوجوانوں کو روزگار کے مواقع کی فراہمی کیلئے انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے وزیراعلیٰ نے صوبائی حکومت کی طرف سے ہر ممکن تعاون کی فراہمی کا یقین دلایا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔