سوشل میڈیا پر انڈر 21 گیمز ٹرائیلز کے سلسلے الزامات بلاجواز اور بےبنیاد ہیں۔بابرعلی صدر پی ٹی آئی مستوج

اپرچترال(ذاکر محمد زخمی)بابرعلی صدر تحریک انصاف تحصیل مستوج نے ٹیلیفونک رابطہ کے ذریعے وضاحت کی ہے کہ انڈر 21 گیمز کے سلسلے سوشل میڈیا پر تنقید حقیقت کی منافی ہے۔اس میں نہ میریٹ کو نظر انداز کیا گیا ہے اور نہ کسی کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔بلکہ حقیقت کچھ اس طرح ہے کہ مارچ 2021 کو خیبرپختونخوا سے کوچینگ ٹیم اس وقت کے ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر فاروق اعظم کے ہمراہ بغرض انڈر 21 ٹرائیلز اپر چترال بونی گہلی فٹ بال اسٹیڈیم آئے تھے اور ان کے آمد کی خبر علاقے میں کھیلوں کو فروع دینے والے ناموار افراد کو بھی دی گئی تھی۔تاہم گراونڈ میں کوئی بھی کھلاڑی ٹرائیل کے لیے موجود نہ ہونے کی بنا شرمندگی سے بچنے اور علاقے کے بہتر مفاد کے خاطر انہیں خاندان گراونڈ لے جایا جاکر وہاں ٹرائیل لیا گیااور طلباء کو بھی ٹرائیلز میں شامل کیا گیا۔اس ٹرائیل کی بنیاد پر مختلف کھیلوں کے لیے میریٹ پرکھلاڑیوں کو منتخب کرلیے گئے۔لیکن کووڈ کی وجہ سے مقابلہ التوا کا شکار رہا۔اب جب کہ 29 نوامبر سے مقابلہ ممکن ہوا تو مذکورہ ٹرائیلز کے نتیجے منتخب کھلاڑیوں کوسپورٹس کمپلیکس پشاور میں مقابلے کے لیے لایا گیا اور ہم ان کے حوصلہ افزائی کے لیے بغیر کسی لالچ ان کے ساتھ موجود ہیں اس پر بے جا تنقید حقیقت پر مبنی نہیں۔اور ان گیمز میں فٹ بال،کرکٹ اور والی بال جیسے دلچسپ کھیل شامل بھی نہیں۔یاد رہے کہ انڈر 21 گیمز کے سلسلے ٹرائیلز کو غیر شفاف قرار دے کر سوشل میڈیا پر تنقید کی جارہی اور اسے مخصوص پارٹی کے سے جوڑ کر اسے نا انصافی اور اہل کھلاڑیوں کے ساتھ زیادتی قرار دی جا رہی ہے اس موقع پر ڈسٹرکٹ سپورٹس آفیسر اپر عبد الرحمت سے حقائق جاننے کی کوشش کی گئی تو ان کا بھی یہ ہی کہنا تھا کہ اس میں میرا کوئی کردار شامل نہیں کیونکہ اس وقت میری تعیناتی اپر چترال میں نہیں ہوئی تھی اور یہ ٹرائیلز مارچ میں ہوکر کھلاڑیوں کا انتخاب ہوچکا تھا اور وہی کھلاڑی مقابلے میں شرکت کر رہے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔